مانیٹرنگ//
سرینگر /11مئی:جماعت اسلامی کیس کے سلسلے میں کریک ڈائون جاری رکھتے ہوئے قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) نے وسطی ضلع بڈگام اور بارہمولہ میں 11مقامات پر چھاپے ڈالیں جس دوران انہوں نے وہاں تلاشیاں لی ۔ تلاشیوںکے دوران کچھ اہم دستاویزات اور ڈیجٹل آلات بھی ضبط کر لیں گئے ۔ سی این آئی کے مطابق عسکریت پسندی میںملوث افراد کے خلاف قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) نے کریک ڈائون جاری رکھتے ہوئے جمعرات کو مزید 11مقامات پر چھاپہ مار کارروائیاں انجام دی ۔ اس ضمن میں قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق تحقیقاتی ایجنسی نے جمعرات کو جماعت اسلامی (جے آئی) کے ملی ٹنسی فنڈنگ کیس میں کشمیر کے بڈگام اور بارہمولہ اضلاع میں متعدد مقامات کی تلاشی لی۔ترجمان کے مطابق این آئی اے میں پہلے سے درج جماعت اسلامی کے خلاف کیس کے سلسلے میں کل 11 مقامات پر چھاپے ڈالیں گئے جس دوران وہاں تلاشیاں بھی لی گئی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کیکے اراکین اور ہمدردوں کے احاطے میں کی جانے والی تلاشیوں نے ایجنسی کو کئی ڈیجیٹل آلات اور مجرمانہ مواد کی بازیابی کی طرف لے جایا۔اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ این آئی اے کے اہلکاروں نے جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف کی مدد سے کشمیر میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے۔ہنجورہ بڈگام گاؤں میں این آئی اے نے بلال احمد میر ولد غلام حسن میر کے گھر پر چھاپہ مارا۔ ایجنسی کی جانب سے واگام میں خضر محمد نجار ولد غلام محمد نجار کے گھر کی تلاشی لی جارہی ہے۔نمتہل بڈگام میں ایک رہائشی مکان جس کا تعلق محمد اشرف وانی ولد مرحوم غلام قادر وانی ہے کی این آئی اے کی طرف سے تلاشی لی جا رہی ہے۔اسی طرح این آئی اے نے محمد یوسف ملک ولد عبدالغفار ملک ساکن دہرمونہ سوبگ کے گھر اور ضلع کے جولا پورہ کے رہنے والے محمد شفیع ڈار ولد غلام محمد کے گھر کی تلاشی لی۔این آئی اے کی ایک اور ٹیم نے ضلع بڈگام کے فالچل گاؤں کے رہنے والے غلام مصطفی گنائی ولد مرحوم غلام حسن گنائی کے رہائشی مکان کی تلاشی لی۔