جی ایچ ایس ایس بھگت میں اے اے جی ایچ اے زیڈ لیب کا بھی اِفتتاح کیا
کشمیر انفو//
سری نگر/09 ؍جولائی: پرنسپل سیکرٹری محکمہ تعلیم آلوک کمار نے آج جموںوکشمیر میں سماگراہ شکھشا سکیم کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ منعقد کی۔ میٹنگ میں پروجیکٹ ڈائریکٹر سماگراہ شکھشا دیپ راج ، ناظم سکولی تعلیم جموں اشوک شرما، ناظم سکولی تعلیم کشمیر تصدق حسین ،سپیشل سیکرٹری ایس اِی ڈی ناصر اے وانی ، جموںوکشمیر کے تمام چیف ایجوکیشن اَفسروں ، ڈی آئی اِی ٹی کے پرنسپلوں ، ایس اِی ڈی کے ایگزیکٹیو اِنجینئروں ، سماگراہ شکھشا کے سٹیٹ کوآرڈی نیٹر ،اے ایس سی اور محکمہ کے دیگر متعلقہ اَفسروں نے ذاتی طور پر اور بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ شرکت کی۔دورانِ میٹنگ سرکاری سکولوں میں بجلی ، سولر پینل ، پینے کے پانی ، بیت الخلاء اور ریمپ سمیت کم سے کم سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا اور پرنسپل سیکرٹری نے سخت ہدایات جاری کی کہ جموںوکشمیر یوٹی کے ہر سکول میںمارچ2024ء تک کم سے کم سہولیات کی یقین دہانی کی جائے ۔پرنسپل سیکرٹری نے سماگراہ شکھشا کے اجزأ کا جائزہ لیتے ہوئے تمام سی اِی او کے ساتھ مختلف اَمور پرتبادلہ خیال کیا جس میں طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے اِنتظامات ، طلباء کے سیکھنے کے نتائج کو مزید بڑھانے کے طریقے اور سکولوں میں سماجی صنفی فرق کو ختم کرنا شامل ہے۔ اُنہوں نے ان سے کہا کہ وہ خصوصی ضروریات والے بچوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سکولی تعلیم کی تمام سطحوں پر مساوات اور شمولیت کو یقینی بنائیں۔پرنسپل سیکرٹری نے ڈراپ آئوٹ ریشو کو کم سے کم سطح پر لانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی سکول میں ڈراپ آئوٹ ریشو میں قابل قبول سطح سے زیادہ اضافہ متعلقہ ٹیچر کی ذمہ داری ہوگی۔ اُنہوں نے ان سے تمام گریڈوں میں ڈراپ آئوٹ کی شرح کو کم سے کم کرنے کے لئے کہا تاکہ محکمہ قومی تعلیمی پالیسی 2020کے مطابق 2030 ء دیرپا ترقی کا ہدف حاصل کر سکے ۔ اُنہوں نے موجودہ انرولمنٹ مہم کے دوران جموںوکشمیر یوٹی بھر میں 1,30,000 سے زیادہ طلباء کے اندراج کے لئے اساتذہ اور متعلقہ شراکت داروں کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔میٹنگ کے دوران آلوک کمار نے تمام چیف ایجوکیشن اَفسروں سے کہا کہ وہ اَپنے اَپنے دائرہ اِختیار میں سماگراہ شکھشا کی ہر سرگرمی پر نظر رکھیں اور صد فیصد برقرار رکھنے کی شرح کو یقینی بنائیں بالخصوص لڑکیوںمیں تاکہ وکشت بھارت کا خواب پورا ہوسکے ۔اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان کے لئے ایک ترقی پسند اور مثبت ایجنڈا طے کیا ہے جو اپنے نوجوان ذہنوں کو تعلیم دے کر حاصل کیا جائے۔‘‘اُنہوں نے اَفسروں سے یہ بھی کہا کہ شرح خواندگی کو صد فیصد یقینی بنانے کی ضرورت ہے جس کے لئے محکمہ سکولی تعلیم کو فہم اور عدد کے ساتھ پڑھنے میں مہارت حاصل کرنے کے لئے قومی اقدام کو کامیاب بنانا ہوگا۔پرنسپل سیکرٹری نے دورانِ میٹنگ اِس بات کا اعادہ کیا کہ فیڈ بیک میکانزم تیار کیا گیا ہے اور سمیکشا ایپ کے ذریعہ طلباء سے ان کے اساتذہ اور سکولوں کے لئے آرا کو ریکارڈ کیا جانا چاہئے اور اساتذہ کی صلاحیت کی تعمیر اور بنیادی ڈھانچے کو اَپ گریڈ کرنے جیسے ضروری اقدامات کئے جائیں گے ۔ اُنہوں نے جے کے اٹینڈنس ایپ پر حاضری نشان زد کرنے پر بھی زور دیا تاکہ باقاعدگی اور وقت کی پابندی کو یقینی بنایا جائے۔پروجیکٹ ڈائریکٹر سماگراہ شکھشا نے میٹنگ میں سال 2022-23ء میں حاصل ہونے والی پیش رفت اور پی اے بی کی منظوریوں کے مطابق سال 2023-24ء کے پروجیکٹوں کی تکمیل کے لئے ایک روڈ میپ کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن دی۔ اُنہوں نے میٹنگ کو جانکاری دی کہ سال 2022-23ء میں جموںوکشمیر یوٹی میں سماگراہ شکھشا کے مختلف اقدامات کی عمل آوری کے لئے 1,377کروڑ کا استعمال کیا گیا۔پروجیکٹ ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ پہلی بار لائبری میں 17کروڑروپے کی کتابیں طلباء کی پڑھنے کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے حاصل کی گئی اور مختلف اِداروں کو فراہم کی گئی۔بعد میں پرنسپل سیکرٹری نے ایچ ایس ایس بھگت کا دورہ کیا اور اُنہوں نے وہاں آسٹروفزکس لیب کا اِفتتاح کیا۔