کشمیر انفو//
سری نگر/09 ؍جولائی:ڈائریکٹوریٹ آف رورل سینی ٹیشن اورمحکمہ دیہی ترقی اور پنچایتی راج نے ایک اور سنگ میل حاصل کیا ہے کیوں کہ جموں و کشمیر کے تمام دیہاتوں کو او ڈی ایف پلس قرار دیا گیا ہے۔صد فیصد او ڈی ایف پلس سنگ میل کی کامیابی اہم ہے کیوں کہ یہ ہر گائوں میں گرے واٹر یا سالڈ ویسٹ کا اِنتظام کر کے صفائی کی طرف بیت الخلاء کی تعمیر اور استعمال سے آگے ہے۔کسی گائوں کے سفر میں اِس حالت کو حاصل کرنے کے لئے جہاں وہ بصری طور پر صاف ہو اور اِس میں سالڈ اور لیکووِڈ دونوں قسم کے فضلے کو پروسیس کرنے کے لئے نظام موجود ہو ۔ اسے تین مراحل او ڈی ایف پلس سپائرنگ، او ڈی ایف پلس رائزنگ اور او ڈی ایف پلس ماڈل سے گزرنا پڑتا ہے۔ایک گائوں او ڈی ایف سپائرنگ ہوتا ہے جب اس میں او ڈی ایف کی دیرپا اور سالڈ یا لیکووِڈ فضلہ سے نمٹنے کا طریقہ کار ہوتا ہے جب کہ یہ اس وقت بڑھتا ہے جب سالڈ اور لیکووِڈ دونوں قسم کے کوڑا کرکٹ سے نمٹنے کا نظام موجود ہو۔ آخیر کار جب گائوں نے ایک ایسی حالت حاصل کر لی ہے جہاں یہ سالڈ اور لیکووِڈ فضلہ کے اِنتظام اور مناسب آئی اِی سی سرگرمیوں کے علاوہ کم سے کم گندگی اور ٹھہرے ہوئے پانی سے بصری طور پر صاف ہوا سے ماڈل قرار دیا جاتا ہے۔اَبھی تک جموںوکشمیر یوٹی میں 4,473 پلس او ڈی ایف اسپرینگ وِلیج ، 1,855او ڈی ایف پلس رائزنگ اور 322او ڈی ایف پلس ماڈل وِلیج ہیں ۔ سبھی نے او ڈی ایف پلس کا درجہ حاصل کیا ہے۔محکمہ نے تمام دیہاتوں کو او ڈی ایف پلس بنانے کی کوشش میں بہت سے اَقدامات کئے ہیں۔ محکمہ نے گرے واٹر مینجمنٹ کے لئے یعنی کچن ، نہانے وغیرہ سے پیدا ہونے والے پانی کے لئے گھریلو اور کمیونٹی سطح پر سوک پٹ ، میجک اور لیچ پٹ تیار کئے ہیں ۔ محکمہ کی جانب سے اَب تک 3,49,687 اِنفراد ی سوک پٹ تعمیر کئے جاچکے ہیں۔بائیوڈیگریڈیبل ویسٹ مینجمنٹ کے لئے اِنفرادی اور کمیونٹی کمپوسٹ بنایا گیا ہے۔ 1,15,502 کھاد کے گڑھے یا تو محکمہ کی طرف سے بنائے گئے ہیں یا خود لوگوں نے اپنے گھروں میں بنائے ہیں۔ لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے کہ وہ خشک اور گیلے کچرے کو الگ کر کے کھاد کے گڑھوں میں گیلے فضلے کو پروسیس کریں۔حکومت نے گوبر دھن( جو کہ آرگنک بائیو ایگر و ریسو رسز کو گلوینزنگ کر رہا ہے) پینے کے واٹر اینڈ سینی ٹیشن محکمے سے گائوں میں صفائی یقینی بنانے کے لئے شروع کیا ہے تاکہ بائیو ویسٹ بشمول مویشیوں کا فضلہ ، کچن کا بچاہوا،فصل کی باقیات اور بازار کے فضلے کو تبدیل کر کے گائوں والوں کی زندگی کو بہتر بنایا جاسکے جب کہ جموںوکشمیر یوٹی میں اِس طرح کے دو منصوبے پہلے ہی کام کر رہے ہیں ، ایسے 18 مزید منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔گھر گھر کوڑاکرکٹ جمع کرنااب ایک ایسی چیز ہے جو جموں وکشمیر کی تقریباً تمام پنچایتوں میں رائج ہوچکی ہے ۔مقامی لوگوں ، این جی اوز ، ماہر ایجنسیوں کی شمولیت سے گھروں سے فضلہ اِکٹھا کیا جارہا ہے اور اسے حتمی تلف کرنے کے لئے بیلروں ، شریڈروں کے ساتھ الگ کیا جارہا ہے۔اس وقت الگ کئے گئے کچرے کا اِنتظام رِی سائیکلرز ، ریگ چننے والوں ، یو ایل بیز کے ساتھ رابط وغیرہ کے ذریعے کیا جارہا ہے ۔ تاہم پی ڈبلیو ایم یوز ہر ضلع میں قائم کئے جارہے ہیں جن میں سے کچھ تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں ۔ اِن مراکز میں پلاسٹک کو اس کے آخری ٹھکانے کے لئے صاف کیا جائے گا ، ٹکڑے ٹکڑے کیا جائے گا ۔ضلعی سطح پر متعلقہ ڈپٹی کمشنروں کی سربراہی میں ضلعی صفائی کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں تاکہ ضلع اور گاؤں کے سوچھتا منصوبوں کے مختلف پہلوؤں کی تشکیل، عمل درآمد اور نگرانی کی جا سکے۔آئی اِی سی کی سرگرمیاں، گھر گھر جمع کرنا اور کمیٹی کے اجلاس باقاعدگی سے ضلعی سطح پر منعقد کئے جاتے ہیں تاکہ تمام دیہاتوں کے لئے صفائی ستھرائی کے حصول کے لئے بات چیت، نگرانی اور حکمت عملی بنائی جائے۔افسران، گاؤں کی سطح کے کارکنوں، سوچھتا کے بارے میں منتخب نمائندوں کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے اب تک 20 اضلاع کے 285 بلاکوں میں پنچایت سطح پر 1,641 صلاحیت سازی کے پروگرام منعقد کئے گئے ہیں۔ 401 ٹرینروںکو معلومات فراہم کرنے کے لئے تربیت دی گئی ہے۔ایس بی ایم ( جی) صرف اثاثہ بنانے کی سکیم نہیں ہے بلکہ رویے میں تبدیل کا پروگرام ہے جسے جموںوکشمیر یوٹی کے ہر گھرانے کو اَپنی کامیابی کے لئے قبول کرنا ہوگا۔مصوری ، بینروں ، بیداری پروگراموں ، پلاگ رنز ، نکاد ناٹک سے آئی اِی سی پر محکموں کی توجہ بہت زیادہ ہے ۔۔ عوام میں طرز ِعمل میں تبدیلی لانے کے لئے جدید خیالات جیسے سوچھتا کاروام، سوچھتا انٹرن شپ اور سوچھتا کوئز شروع کئے گئے ہیں۔ پی آرآئیزکا کردار لوگوں کو سوچھتا کی اہمیت کو سمجھنے اور روزمرہ کی سرگرمیوں جیسے گھر گھر کچرے کو اکٹھا کرنے کو کامیاب بنانے میں مدد دینے میں اہم ہے۔اگر چہ یہ کامیابی بہت بڑی ہے لیکن یہ تمام دیہاتوں کو او ڈی ایف ماڈل بنانے کے چیلنجنگ ہدف کی طرف ایک قدم آگے ہے جہاں گائوں کم سے کم گندگی اور ٹھہر ے ہوئے پانی سے بصری طور پر صاف نظر آتے ہیں ۔ محکمہ آئی اِی سی کی سرگرمیوں اِس بات کو یقینی بنانے کے لئے بھی اَپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے کہ لوگوں کا اس جن آندولن میں حصہ لینے کے لئے ترغیب دی جائے تاکہ کوششوں کی دیرپا کو یقینی بنایا جا سکے۔محکمہ کا مقصد مسلسل کوششوں اور لوگوں کی سپورٹ سے جموںوکشمیر کے ہر گائوں میں سمپورنا سوچتاکے ہدف کو حاصل کرنا ہے۔