نیوز ڈیسک//
سرینگر، 28 جولائی، 2023/ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) سرینگر کے ڈائریکٹر پروفیسر سدھاکر یدلا نے جمعہ کو اعلان کیا کہ انسٹی ٹیوٹ قومی تعلیمی پالیسی 2020 (این ای پی-2020) کو کامیابی کے ساتھ نافذ کرنے میں سب سے آگے ہے۔این ای پی 2020 کی تیسری سالگرہ اور کیمپس کے نصاب میں اس کے نفاذ کے موقع پر سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈائریکٹر نے کہا این آئی ٹی نے گزشتہ تین سالوں میں این ای پی-2020 کو پورے دل سے قبول کیا، دو اہم پہلوؤں ’’نصاب‘‘ اور ’’گورننس‘‘ اصلاحات پر بھرپور توجہ کے ساتھ اس کے اصولوں کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا۔یہ اعلان اکھل بھارتیہ شکشا سماگم کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا، جو این ای پی-2020 کی تکمیل کے حوالے سے ملک گیر جشن ہے۔پروفیسر یدلا کے ہمراہ رجسٹرار، این آئی ٹی سرینگر، پروفیسر قیصر بخاری، ڈین اکیڈمک افیئر ڈاکٹر محمد شفیع میر اور کوآرڈینیٹر این ای پی2020، ڈاکٹر منظور احمد آہنگر تھے۔ڈائریکٹر نے اس بات پر زور دیا کہ نئی تعلیمی پالیسی پورے تعلیمی نظام کی ایک جامع تبدیلی کا تصور کرتی ہے، جس میں اس کے ضابطے اور نظم و نسق شامل ہیں، جس کا حتمی مقصد ایک ایسا فریم ورک قائم کرنا ہے جو طلباء کو جامع اور زندگی بھر سیکھنے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ این آئی ٹی سرینگر میں تعلیم ’’سیکھنے پر مرکوز‘‘ نقطہ نظر کی طرف منتقل ہو گئی ہے۔ اس تبدیلی کے ایک حصے کے طور پر، تمام بی ٹیک پروگرام از سر نو تشکیل دئے گئے ہیں، جو کہ 2023 سے نافذ العمل ہیں، اور کریڈٹ سسٹم کو معقول بنایا گیا ہے، جس سے بی ٹیک کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے درکار کریڈٹس کی کم از کم تعداد کو کم کر کے 160 کر دیا گیا ہے۔ اس دانستہ ایڈجسٹمنٹ کا مقصد طلباء کو تجرباتی تعلیم کے لیے کافی گنجائش اور ان کی تعلیمی ترقی کا ایک قیمتی موقع فراہم کرنا ہے۔ پروفیسر یدلا نے فخر کے ساتھ اعلان کیا کہ این آئی ٹی سرینگر نے انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ دونوں سطحوں پر کثیر داخلے اور کثیر خارجی نظام کے نفاذ کا آغاز کیا ہے۔انہوں نے کہا، ’’ہمیں ملک بھر میں اس نظام کو متعارف کرانے کے لیے اہم اداروں میں سے ایک ہونے پر بہت فخر ہے۔‘‘ ڈائریکٹر موصوف نے یہ بھی انکشاف کیا کہ این آئی ٹی سرینگر نے کامیابی کے ساتھ نیشنل اکیڈمک ڈپازٹری (این اے ڈی)، جس میں 2022 بیچ کے طلباء پہلے ہی اے بی سی پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ ہیں، کے اندر اکیڈمک بینک آف کریڈٹس (اے بی سی) کا آغاز کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ان کی آئی ڈی تیار کر لی گئی ہیں، اور 2018 اور 2019 کے بی ٹیک پاس آؤٹ بیچوں کے اسناد کامیابی کے ساتھ این اے ڈی پر اپ لوڈ کر دیے گئے ہیں۔پروفیسر یدلا نے ذکر کیا کہ انہوں نے ڈیجیٹل لرننگ کے تصور کو قبول کیا ہے، جس سے طلباء کو ایس ڈبلیو اے وائی اے ایم، این پی ٹی ای ایل، وغیرہ جیسے آن لائن کورسز کا انتخاب کرنے کے قابل بناتا ہے، جو ان کے بی ٹیک پروگرام کے دوران زیادہ سے زیادہ 10 کریڈٹ جمع کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’این آئی ٹی سرینگر مطلوبہ سیکھنے کے نتائج حاصل کرنے کے لیے طلباء کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے کافی عرصے سے مسلسل تشخیصی نظام کا استعمال کر رہا ہے۔‘‘ڈائریکٹر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ انسٹی ٹیوٹ نے بیچلر ڈگری کے بعد براہ راست پی ایچ ڈی داخلہ متعارف کرنے کے لئے اپنی پی ایچ ڈی ضوابط کو این ای پی -2020 کے ساتھ منسک کیا ہے۔انہوں نے کہا، ’’اداروں میں طلباء کی نقل و حرکت این ای پی کا ایک اہم پہلو ہے، اور ہم نے اسے پورے دل سے قبول کیا ہے۔ این آئی ٹی سرینگر نے تعلیمی اور تحقیقی تعاون کو فروغ دیتے ہوئے، ہندوستان اور دنیا بھر کے سرکردہ اداروں کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کرکے اس سمت میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔‘‘ڈائریکٹر موصوف نے بتایا کہ مذکورہ اقدامات کے علاوہ این آئی ٹی سرینگر کئی دیگر تعلیمی اصلاحات کو نافذ کر رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ انسٹی ٹیوٹ نے انٹرپرائز ریسورس پلاننگ سافٹ ویئر (ای آر پی) کو داخلے کے طریقہ کار سے لے کر ڈگریوں کی تقسیم تک طلباء کے ہموار انتظام کے لیے مربوط کیا ہے۔انہوں نے کہا، ’’ہم نے انوویشن، انکیوبیشن اینڈ انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ سینٹر (آئی آئی ای ڈی سی) قائم کیا ہے تاکہ طلباء کے سٹارٹ اپس، آئیڈیا جنریٹرز، اور نچلی سطح کے اختراع کاروں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کی جا سکے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’پچھلے کئی برسوں کے دوران، انسٹی ٹیوٹ میں زیادہ تر بنیادی ڈھانچہ(عمارتیں وغیرہ) کو ریمپ اور لفٹوں کی فراہمی کے ذریعے مختلف معذور افراد کے لیے دوستانہ بنایا گیا ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’حالیہ برسوں میں، انسٹی ٹیوٹ کے اندر معذور افراد کی رسائی کو بڑھانے کے لیے اہم کوششیں کی گئی ہیں۔ ریمپ اور لیفٹ فراہم کی گئی ہیں، جس سے زیادہ تر بنیادی ڈھانچہ (عمارتیں وغیرہ) شامل ہیں۔‘‘مزید برآں، پروفیسر یدلا نے کہا کہ وہ کیمپس کو موسم سرما کے لیے مزید سازگار بنانے کے لیے سرگرمی سے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے، انسٹی ٹیوٹ ڈائننگ ہالز اور لائبریری میں مرکزی حرارتی سہولیات نصب کرے گا، جس سے موسم سرما میں ہر ایک کے لیے آرام دہ ماحول کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ’’انسٹی ٹیوٹ میں ایک اچھی طرح سے قائم ریسرچ اینڈ کنسلٹنسی ونگ ہے جو انسٹی ٹیوٹ اور انڈسٹری کے درمیان بنیادی رابطہ کا کام کرتا ہے۔‘‘پروفیسر یدلا نے کہا کہ وادی کی ترقی میں مزید اشتراک کی کوشش میں، این آئی ٹی سرینگر نئے اقدامات جیسے جموں و کشمیر کی ترقی کی رپورٹ اور جموں و کشمیر کی ماحولیاتی صورتحال کی رپورٹ کا تصور کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ این آئی ٹی سرینگر طلباء کی مجموعی ترقی کو بڑھانے کی خواہش رکھتا ہے، سماجی اور ماحولیاتی طور پر باشعور شہریوں کے طور پر ان کی ذمہ داری کے احساس کو پروان چڑھاتے ہوئے ابھرتے ہوئے چیلنجوں کا بہترین حل پیش کرنا ہے۔