ہتھیاروں، گولہ بارود اور منشیات کی فضا سے گراوٹ کا مقابلہ کرنے کیلئے جمیرز اور ڈرون الرٹ پر
سرینگر /13جنوری //
شمالی اور مغربی سرحدوں پر مثبت پیش رفت ہو رہی ہے اور ہم بات چیت کے ذریعے امن لانے کی کوشش کر رہے ہیںکی بات کرتے ہوئے فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ کسی بھی کارورائی کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا اور اس پار سے کوئی بھی حرکت کی گئی تو اس کا بھر پور انداز میںجواب دیا جائے گا ۔ سٹار نیوز نیٹ ورک ( ایس این این ) کے مطابق 15جنوری کو آرمی ڈے منانے سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ ہند چین سرحد پر صورتحال مستحکم اور قابو میں ہے تاہم غیر متوقع ہے ۔ انہوں نے ’’ہوشیار رہنے‘‘کی ضرورت پر مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سرحد پر جنگ بندی اچھی طرح سے برقرار ہے لیکن ملی ٹنسی کے بنیادی ڈھانچے اور ملی ٹنٹ گروپوں کیلئے پڑوسی کی حمایت اب بھی برقرار ہے۔فوجی سربراہ نے کہا کہ تشدد کے پیرامیٹرس میں واضح کمی آئی ہے۔ اس لیے ہمیں چوکنا رہنا ہوگا۔ آرمی چیف نے کہا کہ شمال مشرق کی بیشتر ریاستوں میں امن لوٹ آیا ہے۔جموں کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ حالات قابو میں ہے اور امن کو مستقل طور پر قائم کرنے کیلئے کوششیں جاری ہے ۔ ڈرون چیلنجز کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ فوج نے ڈرون جیمرز اور دیگر آلات خریدے ہیں تاکہ ہتھیاروں، گولہ بارود اور منشیات کی فضا سے گراوٹ کا مقابلہ کیا جا سکے۔ اس طرح کے آلات کی افادیت بہت زیادہ ہے۔ چین کا نام لیے بغیر آرمی چیف نے مزید کہا کہ وہ مضبوط طریقے سے جمود (ایل اے سی پر) کو تبدیل کرنے کی تمام کوششوں کو روکنے میں کامیاب رہے ہیں۔منوج پانڈے نے مزید کہا کہ راجوری حملے کے بعد وہاں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری برھا دی گئی ہے جبکہ وہاں کیس کی تحقیقات قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) کو سونپ دی گئی ہے ۔