سری نگر؍۵؍فروری؍پی ڈی پی صدر کی صاحبزادی التجا مفتی نے بدھ کے روز کہاکہ کولگام واقعے کے بعد کشمیر میں بڑے پیمانے پر نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حد تو یہ ہے کہ عمر عبداللہ کی سربراہی میں سرکار اس پر کوئی بیان نہیں دے رہی ۔
ان باتوں کا اظہار التجا مفتی نے کولگام میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ کولگام میں سابق فوجی کی ہلاکت ناقابل برداشت ہے اور اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔التجا مفتی نے کہاکہ لیکن یہ کہاں کا انصاف ہے کہ اس جرم کی سزا پوری کشمیری قوم کو دی جارہی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ کولگام سے ہی نہیں بلکہ گاندربل سے بھی نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا اور پولیس والے زبردستی نوجوانوں کو اٹھا رہے ہیں۔ان کے مطابق ہمیں یہ بھی پتہ نہیں کہ کن لوگوں نے سابق فوجی کا قتل کیا لیکن اس کے باوجود بھی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔عمر عبداللہ کو ہدفہ تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے التجا مفتی نے کہاکہ سرکار کے منہ میں دہی جم چکی ہے ۔انہوں نے کہاکہ پانچ سو نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا اور جموں وکشمیر کی چنی ہوئی سرکار نے اس پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سرکار بہانہ بنائے گی کہ پولیس کا کنٹرول ایل جی انتظامیہ کے پاس ہے لیکن حکومت تشکیل دینے کے بعد اب ایل جی اور عمر انتظامیہ میں کوئی فرق نہیں رہا ہے۔