سرینگر:دودھ کی پیداوار میں خود کفیل ضلع پلوامہ میںپراسرار بیماری نے 24گھنٹوں کے دوران 180کے قریب مویشیوں کو لقمہ اجل کردیا سینکڑوں کی تعداد میں مویشی بیماری کی لپیٹ میں مویشی پالنے والوں نے ڈسٹرکٹ اینمل ہسبنڈری پلوامہ پرالزام لگا یا کہ انہیں بار بار پرُاسرار بیماری کے بارے میں آگاہ کیاگیا کہ اس پرقابو پانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائے تاہم ضلع انتظامیہ اور اینمل ہسبنڈری محکمہ کی جانب سے اس بیماری کو قا بو کرنے کے لئے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔ڈسٹرکٹ اینمل ہسبنڈری آفسر کے مطابق مخر کی بیماری نے صرف ضلع پلوامہ میں ہی مویشیوں کولقمہ اجل نہیں بنایا بلکہ پوری وادی میں یہ بیماری پھوڑ چکی ہے ۔سال 2020کے اواخر میں ویکسین لگائے گئے تھے تا ہم دوسری ویکسین سپلائی فراہم نہیں کی گئی جسکے نتیجے میں مویشی اس بیماری کی زد میں آکر لقمہ اجل ہوئی ۔اے پی آ ئی نمائندے کے مطابق وادی کشمیر میں دودھ کی پیداوار میں خود کفیل ضلع پلوامہ کے سر نو ،روہوموں ،گوسو علاقوں میں مویشیوں میں مخر کی جان لیوا بیماری پھوڑ پڑی ہے اور پچھلے 24گھنٹوں کے دوران ان علاقوں میں اس پرُاسراربیماری کی زد میںآکر 50گائیں سو بکریاں اور 30بھیڑ لقمہ اجل ہوئیں ۔سر نو ،روہوموں اورگوسوں علاقوں میں رہنے والے مویشی پالنے والوںنے الزام لگا یا کہ مویشی میں بیماری پھوڑ پڑتے ہی ضلع انتظامیہ اور اینمل ہسبنڈری کے افسر کوزبانی اور تحریری طور پر اس بات سے آگاہ کیا کہ مویشیوں میں پرُاسرار بیماری پھوٹ پڑی ہے اس سے قابو کرنے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں تاہم ضلع اینمل ہسبنڈری ڈیپارٹمنٹ نے اس وبائی بیماری پرقابوپانے کے لئے مویشی پالنے والوں کونہ تو جانکاری فراہم کی نہ ہی ادویات فراہم کئے جسکے نتیجے میں 24گھنٹوں کے دوران 180کے قریب مویشی لقمہ اجل ہوئے مویشی پالنے والوں کے مطابق انہوںنے ڈیری فارم قائم کئے تھے اور ایسی فارم کوچلانے کے لئے گائیں خریدی ہے جس کے لئے بینکوں سے لون نکالا گیا اور پرُاسراربیماری نے ان کی آمدانی اور روزی روٹی کو ختم کر کے رکھ دیا اینمل ہسبنڈری پلوامہ کی جانب سے ا س بیماری کی روک تھام کے لئے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔مویشی پالنے والوں کے مطابق اینمل ہسبنڈری کے اعلیٰ حکام اور ان کے ماتحت عملے کو آگاہ کیاگیااور اس کے باوجود انہوںنے اس بیماری سے نمٹنے کے لئے نہ تو مویشی پالنے والوں کوجانکاری فراہم کی نہ ہی انہیں ادویات خریدنے کے لئے صلاح مشورہ دیا ۔اینمل ہسبنڈری ڈیپارٹمنٹ کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث صر ف ضلع پلوامہ میں لاکھوں اور کروڑوں روپے مالیت کی مویشی پرُاسراربیماری میں آ کرلقمہ اجل ہوئے ۔خبررساں ادارے نے جب یہ معاملہ اینمل ہسبنڈری کے چیف ڈاکٹر محمد حسین کی نوٹس میں لایا تو انہوںنے اس بات کی تصدیق کی کہ پلوامہ میں ہی نہیں بلکہ وادی کے اطراف واکناف میں پرُاسرار بیماری پھوٹ پڑی ہے مخر کی اس بیماری پرقابوپانے کے لئے سال 2020میں ویکسین مویشیوں کولگائے گئے دوسری سپلائی مرکزی حکومت کی جانب سے فراہم نہیں کئے گئے اور یہی وجہ ہے کہ بیماری قا بو سے باہرہوگئی اور مویشی لقمہ اجل ہو رہے ہیں جب اس سے یہ بتایا گیاکہ محکمہ نے دوسرے ذررائع استعمال کیوں نہیں کئے تو ڈسٹرکٹ اینمل ہسبنڈری افسر اس بارے میں کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دے سکے ۔ جب ڈائریکٹر اینمل ہسبنڈری کشمیرکے دفتر کے ساتھ رابطہ کیاگیا تو وہاں سے جواب ملاکہ اینمل ہسبنڈری چھٹی پرچلے گئے ہے ڈپٹی ڈائریکٹرڈاکٹرالطاف لاوے کے ساتھ رابطہ قائم کیاجائے ان سے بھی فون پررابطہ قائم کرنے کی کوشش کی تاہم انہوںنے فون اٹھانے کی زحمت گوارہ نہیںکی ۔