نئی دہلی :لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج مرکزی دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے وزیر گری راج سِنگھ سے ملاقات کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے مرکزی وزیر کے ساتھ پی ایم جی ایس وائی سے متعلق اہم اَمور پر تبادلہ خیال کیا تاکہ جموںوکشمیر میں دیہی روابط کو مستحکم بنایا جاسکے اورجومختلف اقدامات یوٹی حکومت کی جانب سے سے دیہی علاقوں میں معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے اُٹھائے گئے ہیں۔میٹنگ نتیجہ خیز ثابت ہوئی اور مرکزی وزیر نے جموں و کشمیر کی دیہی ترقی اور خوشحالی کے لئے یو ٹی حکومت کی کوششوں میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر اور مرکزی وزیر نے جموں وکشمیرمیں پنچایتی راج نظام کو بااِختیار بنانے کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا جس سے نچلی سطح کی حکمرانی مضبوط ہوئی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ پی ایم جی ایس وائی کے تحت حاصل کی گئی کامیابیوں کے لحاظ سے جموںوکشمیر سر فہرست میں شامل ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہم سڑکوں کے رابطے کے ساتھ غیر منسلک رہائش گاہوں تک پہنچ رہے ہیں ۔ اِس کے علاوہ دیہی علاقوں میں ہر گھر کے لئے بجلی اور پانی کی فراہمی کو بڑھا رہے ہیں۔ یوٹی حکومت پہلے ہی ایک تاریخی 12,600 کروڑ روپے کاڈسٹرکٹ کیپکس بجٹ 2021-22 ء کی پنچایتوں کومساوی ترقی کے لئے بی ڈی سیز اور ڈی ڈی سیز کی فعال شمولیت کے ساتھ کو منظور ی دے چکی ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ دیہی روزگار کے لئے نئے مواقع پیدا کئے جارہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل وِلیج سینٹر قائم کئے گئے ہے تاکہ کے پی آر آئی اداروں کے کام کو حکومتی کام کے قریب لایا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ دیہی آبادی تک سرکاری خدمات کی توسیع کے لئے پنچایتی دفاتر کو اعلیٰ دفاتر کے ساتھ ڈیجیٹل طور پر مربوط کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سال2020-21 کے دوران بیک ٹو ولیج پروگرام کے تحت مکمل ہونے والے 2,177 پروجیکٹوں کا ایک ای۔ کمپینڈیم حال ہی میں جاری کیا گیا جو کہ جموں و کشمیر حکومت کے اقدام کی کامیابی کو ظاہر کرتا ہے۔دیہی آبادی کے لیے روزگار کے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے لئے یو ٹی حکومت کے ایکشن پلان پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے اس سال 50,000 نوجوانوں کی مالی مدد کی جائے گی۔ واضح رہے کہ بیک ٹو وِلیج سوم کے دوران تقریباً20,000 نوجوان ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لئے مالی طور پر بااختیار بنایا گیا ہے۔میٹنگ میں وزارت دیہی ترقی کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔