سرینگر: وزارت داخلہ نے جموں صوبے کے 7اضلاع میں سیکورٹی اور ملی ٹینسی کے امکانی خدشات کے پیش نظر ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کو سر نو منظم کرنے کا فیصلہ لیتے ہوئے اس کیلئے ایس پی اوز کی 7سو سے زائد خالی اسامیوں کو ہنگامی بنیادوں پر پورا کرنے کا فیصلہ لے لیا ہے جس کیلئے 15اگست آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے۔جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے ایڈیشنل ڈائریکٹر پولیس جموں مکیش سنگھ کو اس سلسلے میں تحریری طور آگاہ کرتے ہوئے خالی اسامیوں کو پورا کرنے کی ہدایت دی ہے۔ایس این ایس کے مطابق جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے 30جولائی کو ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس جموں کے نام ایک حکمنامہ زیر نمبرDGB/M-21/2021صادر کیا ہے جس میں انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 15اگست تک جموں کے کٹھوعہ،سانبہ،ادھمپور،ڈوڈہ،کشتواڑ،ریاسی اور رام بن کے 7اضلاع میں ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کو سرنو منظم کرتے ہوئے ان میں خالی ایس پی اوز کی 732اسامیوں کو پورا کریں۔یہ فیصلہ جموں کے پہاڑی علاقوں میں جنگجویانہ سرگرمیوں کے بڑھتے خطرات سے نمٹنے کیلئے لیا گیا ہے۔سبھی ایس پی اوز مقامی بستی سے بھرتی کئے جائیں گے اور ان کی تعیناتی بھی مقامی وی ڈی سی کے ساتھ ہوگی۔حکمنامے میں ڈی جی نے کہاہے کہ موجودہ حالات میں دیہی دفاعی کمیٹیوں یا VDC’s کو کمزور نہیں کیا جاسکتاہے اس لئے مقامی سطح پر ایس پی اوز کو بھرتی کیا جائے۔تاکہ وہ اپنے علاقوں میں ملی ٹینسی کے خطرات سے نمٹ سکیں۔قابل ذکر ہے کہ وی ڈی سیز کا قیام 1990میں ضلع ڈوڈہ سے شروع ہوا تھا جس کے بعد ان کو جموں کے متذکرہ بالا 7اضلاع تک وسعت دی گئی۔ان اضلاع میں 4ہزار دیہی دفاعی کمیٹیاں ہیں جن کیلئے 4ہزار ایس پی اوز کام کررہے تھے۔ہر ایک ایس پی او کو 303پولیس رائفل دی گئی تھی۔ان کو کوئی ٹریننگ نہیں دی جاتی ہے تاہم ذاتی اور اپنی بستی کو ملی ٹینسی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے ان کو تیا رکیا جاتاہے۔ہر ایک ایس پی او وی ڈی سی کا سربراہ ہوتاہے اور یہ دیہی کمیٹی اور پولیس کے درمیان پل کا کام کرتے ہیں۔اس وقت سب سے زیادہ ایس پی او کے پوسٹ 335ڈوڈہ ضلع میں خالی ہیں۔کشتواڑ میں180،ریاسی میں 94،رام بن میں 44،سانبہ میں 32،کٹھوعہ میں 31اور ادھمپور میں 16اسامیاں خالی ہیں۔ڈی جی حکمنامے کے مطابق بھرتی ہونے والے ایس پی اوز کی تعلیمی قابلیت ،جسمانی اہلیت اور عمر وزارت داخلہ کے قواعد کے مطابق ہونی چاہئے۔