سری نگر:اتوارکوحالات معمول پررہنے کے بعدسوموار کوبھی کشمیروادی میں حالات بہتررہے اورکچھ ایک علاقوں کے بغیر باقی مقامات پر4 دن کے بعدبازار کھل گئے اورچھاپڑی فروشوں کوبھی جگہ جگہ دیکھاگیا۔شہر کے سیول لائنز علاقہ میں سبھی بازار بشمول مکہ مارکیٹ کھل گیا ،اوربازاروںمیں کافی رش ہونے کیساتھ ساتھ مسافرگاڑیاں بھی معمول کی طرح رواں دواں رہیں ۔تاہم شہرخاص کے کچھ علاقوںمیں بازار بندرہے ۔اس دوران پولیس حکام نے بتایاکہ جمعرات سے اتوارتک کی صورتحال کاجائزہ لینے کے بعداتوارکی شام سے ہی پابندیوںمیں نرمی لائی گئی۔انہوںنے کہاکہ پوری کشمیروادی میں امن وامان کی صورتحال مکمل طورپرکنٹرول میں ہے ۔جے کے این ایس کے مطابق جمعرات کی صبح امن وامان میں خلل پڑنے کے خدشات کودیکھتے ہوئے حکام نے شہرسری نگرسمیت پوری وادی میں دفعہ144کے تحت بندشیں اورپابندیاں عائد کردی تھیں جبکہ بدھ کورات دیر بی ایس این ایل کے بغیر باقی سبھی ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے فراہم کی جانے والی جملہ مواصلاتی خدمات کوبھی بندکردیاتھا۔تاہم جمعہ کورات دیرگئے موبائل کالنگ سروس کیساتھ ساتھ فائبر طرزکی براڈبینڈ انٹر نیٹ سروس بھی بحال کی گئی ،تاہم موبائل انٹرنیٹ سروس پرعائد بندش سوموارکی سہ پہرتک برقرار رکھی گئی ،اوراسبات کاامکان ہے کہ سوموار کوشام دیر گئے موبائل انٹر نیٹ سروس بھی بحال کی جائیگی ،جیسا کہ اتوار کوداخلہ سیکرٹری شیلن کابرا اورآئی جی پی کشمیرنے اشارہ دیاتھا۔اتوارکے روز شہروقصبہ جات میں عوامی نقل وحمل میں تیزی اورسنڈے مارکیٹ سجنے کے بعدسوموار کوصبح سے ہی کشمیروادی میں چار دنوں سے بندپڑے بازار کھلنے لگے جبکہ شاہراہوں اورسڑکوں پر نجی گاڑیوں کیساتھ ساتھ چھوٹی بڑی مسافر گاڑیوں کی آواجاہی بھی بحال ہوگئی ۔شہر کے کچھ علاقوں کے بغیر کشمیر وادی کے باقی سبھی علاقوںمیں بازار معمول کے مطابق کھل گئے ،اوردن بھربازاروںمیں کافی گہما گہمی دیکھنے کوملی ۔شہر کے سیول لائنز علاقہ میں لالچوک ،گھنٹہ گھر ،کورٹ روڑ ،آفتاب مارکیٹ ،ریگل چوک ،بڈشاہ چوک ،جہانگیر چوک اوردیگر مقامات پر بازار کھلے رہے جبکہ گھنٹہ گھر کے نزدیک واقعہ چھاپڑی فروشوں کابازار ’مکہ مارکیٹ ‘بھی کھلا رہا ،اوریہاں بھی معمول کے دنوںکی طرح خریداروں کارش دیکھاگیا۔اُدھر بتہ مالو ،قمرواری،ڈلگیٹ ،راجباغ ،جواہر نگر ،اخراج پورہ ،وزیرباغ ،رام باغ ،سولنہ ،چھانہ پورہ ،بمنہ ،نٹی پورہ ،باغات ،برزلہ اورصنعت نگرسمیت دیگرعلاقوں میں بھی چاردنوںکے بعدبازار کھلے رہے اوران سبھی بازاروںمیں بھی خریدوفروخت معمول کے مطابق ہوتی رہی ۔اُدھر کشمیروادی کے باقی 9اضلاع بشمول بارہمولہ ،کپوارہ ،بانڈی پورہ ،بڈگام ،گاندربل ،اننت ناگ ،پلوامہ ،کولگام اورشوپیان سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ان سبھی اضلاع کے قصبہ جات میں بھی چار روزبعدسبھی بازار سوموارکی صبح کھل گئے اورپھرپورے دن معمول کے مطابق کھلے رہے ،شمال وجنوب سبھی چھوٹے بڑے بازاروںمیں کافی گہماگہمی رہی اورلوگ ضروری چیزوں وسامان کی خریداری میں مصروف رہے ۔اس دوران سری نگرکوشمال وجنوب مختلف اضلاع سے ملانے والی شاہراہوں کیساتھ ساتھ بین ضلعی شاہراہوں اوردیگر رابطہ سڑکوں پر بھی مسافر ٹرانسپورٹ سروس بحال ہوگئی اورچھوٹی مسافرگاڑیوں بشمول تویرا،ٹاٹا سومو اورمیٹاڈار گاڑیوں کیساتھ ساتھ مسافر بسیں بھی چلتی رہیں ۔پولیس حکام نے بتایاکہ حالیہ دنوںکی طرح ہی سوموار کوبھی پورے کشمیرمیں حالات مکمل طورپرپُرامن رہے ۔انہوںنے بتایاکہ امن وامان کی صورتحال قائم رکھنے میں عوامی تعاون کے بعدسوموار کے روز حالیہ دنوںمیں تعینات کئے گئے سیکورٹی دستوں اورنفری میں بھی کافی کمی لائی گئی اورپولیس وفورسزکے دستے معمول کے دنوںکی طرح ڈیوٹی انجام دیتے رہے ۔خیال رہے آئی جی پی کشمیر وجئے کمار نے اتوار کے روز امن وامان کاانتظام چلانے میں تعاون دینے پرعوام کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہاتھاکہ ااج یعنی اتوار کی شام سے ہی بندشوں میں مزیدنرمی لائی جائیگی جبکہ موصوف سینئرپولیس افسرنے اسبات کااشارہ بھی دیاتھاکہ سوموار کی شام موبائل انٹر نیٹ سروس پرعائد بندش کوبھی ہٹادیاجائیگا۔