سری نگر:جموں و کشمیر کیلئے حکومت ہند کے عوامی آؤٹ ریچ پروگرام کے ایک حصے کے طور پر مرکزی وزیر زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دو وزیر مملکت نے کسانوں ، باغبانیوں ، زراعت کے سائینسدانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کی ۔ خطے میں متعدد فلاحی اسکیمیں اور پالیسیاں لی جا رہی ہیں ۔ وزیر کے ساتھ دو وزیر مملکت بتائے زراعت اور کسان بہبود کیلاش چودھری اور وزیر مملکت محترمہ سشری شوبھا کرندلاجے بھی تھے ۔لفٹینٹ گورنر کے مشیر فاروق خان ، ایڈیشنل سیکرٹری زراعت اور ایف ڈبلیو وویک اگروال ، پرنسپل سیکرٹری زراعت اور ایف ڈبلیو ( جے اینڈ کے حکومت ) نوین چودھری ، مرکزی جوائینٹ سیکرٹری وزارت زراعت اور ایف ڈبلیو راجبیر سنگھ ، منیجنگ ڈائریکٹر این اے ایف ای ڈی ایس کے چڈھا ، مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری پارلیمانی امور کی وزارت ستیہ پرکاش ، ڈائریکٹر جنرل ہارٹیکلچر کشمیر اعجاز اے بھٹ ، ڈائریکٹر زراعت کشمیر چودھری محمد اقبال اور دیگر متعلقہ افراد اس موقعہ پر موجود تھے ۔ وزیر نے خطے کو اپنی ترقی میں ملک کا ایک اہم حصہ قرار دیا جبکہ جموں و کشمیر کو ہندوستان کا تاج قرار دیا اور ملک کی ترقی اور خود انحصاری کی طرف کندھے سے کندھا ملا کر کام کیا ۔ انہوں نے یہ بات زاورہ سرینگر میں سینٹر آف ایکسی لینس میں کسانوں ، سیب کے کاشتکاروں اور باغبانی کے ماہرین سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔ وزیر موصوف کسانوں اور کاشتکاروں کو جواب دے رہے تھے جنہوں نے دورہ کرنے والے مرکزی وزراء کی ٹیم کے ساتھ بات چیت کے دوران کئی مسائل اٹھائے ۔ ان باغبانی کے ماہرین جن مسائل کو نشان زد کرتے ہیں ان میں دوسرے بینکوں سے قرضے کی عدم موجودگی ، اسٹارٹ اپ پالیسی ، سی گریڈ سیب کی پیداوار کیلئے مارکیٹ مداخلت کی اسکیم ( ایم آئی ایس ) سیب کیلئے فصل بیمہ یوجنا وغیرہ شامل ہیں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے شروع کئے گئے اقدامات کو گنتے ہوئے مسٹر تومر نے کہا کہ ملک بھر میں کسانوں اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کیلئے متعدد اسکیمیں نافذ کی گئی ہیں اور زمین پر بھی واضع تبدیلی نظر آ رہی ہے ۔ ’’ جے اینڈ کے ٹیم خاص طور پر ایل جی سنہا کی قیادت میں اچھا کام کر رہی ہے ۔ مسٹر سنہا ایک بصیرت مند لیڈر ہیں اور جموں و کشمیر کے لوگ خوش قسمت ہیں کہ رہنمائی کیلئے ایسالیڈر مِلا ہے ۔ کشمیر کے کسانوں اور کاشتکاروں کو یقین دلاتے ہوئے کہ مرکزی حکومت ہر لحاظ سے ان کے ساتھ ہے اور آنے والے دنوں میں ایک نیا اور متحرک جموں و کشمیر دیکھیں گے ۔ اس موقعہ پر وزیر نے یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ کریڈٹ قرضے کو دیگر بینکوں کیلئے بھی بڑھایا جائے گا ۔ پسماندہ کسانوں کے تئیں حکومت کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ حکومت نے ان کسانوں کیلئے بہت سے انقلابی اقدامات کئے ہیں جہاں وہ تمام سہولیات استعمال کر سکتے ہیں ، اسکیموں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور ان کی آمدنی کو دوگنا کرنے کیلئے دیگر فارم میکانائیزیشن حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کسان زرعی انفراسٹرکچر فنڈز کے ذریعے ہائی ڈینسٹی انفراسٹرکچر سے منسلک ہوں ۔ وزراء نے آئی سی اے آر سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ٹمپریٹ ہارٹی کلچر اولڈ ائیر فیلڈ رنگریٹھ کا بھی دورہ کیا جہاں ڈپٹی ڈائریکٹر سی آئی ٹی ایچ اے کے سنگھ نے سنٹر کا جائیزہ لیا ۔اس موقع پر وزراء نے آئی سی اے آر ۔ سی آئی ایچ کے احاطے میں مختلف پھل دار درختوں کے پودے لگائے ۔ وزیر زراعت نے ٹیکنالوجی پارک کا بھی افتتاح کیا اور سی آئی ٹی ایچ کی طرف سے دکھائے گئے مختلف پھلوں کی اقسام کا معائینہ کیا ۔ اس موقعہ پر وزیر زراعت این ایس تومر نے موسمی مشوروں کی معلومات فراہم کرتے ہوئے کسانوں کی سہولت کیلئے گرامین کرشی مقبول سیوا ( جی کے ایم ایس ) کا بھی افتتاح کیا ۔