سری نگر: لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے جمعہ کو انڈین انسٹی چیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی ( آئی آئی سی ٹی ) اور پشمینہ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا دورہ کیا ۔ ان کے ہمراہ ہینڈ ی کرافٹس اور ہنڈ لوم کشمیر کے ناظم محمود احمد شاہ اورناظم آئی آئی سی ٹی بھی تھے ۔ آئی آئی سی ٹی کے اپنے دورے کے دوران مشیر نے دستکاری اور ہینڈ لوم ڈیپارٹمنٹ کے جونئیر /سینئر کرافٹ انسٹرکٹرس کے ساتھ بات چیت کی جو کہ انسٹی چیوٹ میں ہُنر مندی اور صلاحیت بڑھانے کی تربیت حاصل کر رہے ہیں ۔ مشیر نے ہینڈ لوم بُنکروںکے ایک اور گروپ کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا جو کہ سلک ٹیکنیکل سروسز سینٹر ( ایس ٹی ایس سی ) سنٹرل سلک بورڈ جموں کے زیر اہتمام ہُنر مند اَپ گریڈیشن ٹریننگ حاصل کررہے ہیں تا کہ ان کی مہارت کو اپ گریڈ کیا جا سکے اور انہیں ڈیزائیننگ اور دیگر متعلقہ ضروری معلومات دی جا سکیں ۔ اس موقعہ پر مشیربصیر خان نے کہا کہ مہارت کی ترقی کی تکنیک کاریگروں کو نئی تکنیک سے روشناس کرانے اور مارکیٹ کے نئے رحجانات کو پورا کرنے کیلئے جدید ترین ڈیزائین اپنانے کے لئے اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بنکروں کو پشمینہ اور ریشم کی ملاوٹ کی تکنیک سے آگاہ کیا جائے ۔ مشیرموصوف کو بتایا گیا کہ جیکورڈ اور ڈوبی تکنیکوں کا تعارف بنائی کرنے والوں کیلئے فائدہ مند ہو گا اور بہتر ریٹرن اور کسٹمر اطمینان کیلئے ڈیزائین میں ترمیم کرنے میں مدد گار ثابت ہو گا ۔ جغرافیائی اشارے کے سامان ایکٹ کے تحت ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کی جانچ ، سرٹیفکیشن اور لیبلنگ کی پیش رفت کا جائیزہ لیتے ہوئے مشیر کو بتایا گیا کہ کلاؤڈ بیسڈ کیو آر کوڈ منیجمنٹ کے انسٹی ٹیوٹ اور ڈیولپمنٹ کی طرف سے ٹیسٹنگ آلات اور دیگر متعلقہ اشیاء پہلے ہی دی جا چکی ہیں ۔ مشیرموصوف نے کہا کہ کیو آر کوڈ مشین بنانے اور جعلی اشیاء کو چیک کرنے میں بہت آگے جائے گا جو کشمیر کرافٹ کے نام پر فروخت ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صارفین کا اطمینان محکمہ کا محرک ہونا چاہئیے اور ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیئے تا کہ صرف حقیقی کرافٹ فروخت ہو ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر براآمدات کے عالمی نقشے پر نمایاں مقام رکھتا ہے تا ہم پچھلے کچھ برسوں سے مشین سے بنی اور جعلی اشیاء کشمیر ہینڈی کرافٹس کے نام پر فروخت کی جا رہی ہیں جو کرافٹ سیکٹر کے مستقبل کیلئے نقصاندہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کیو آر کوڈ متعارف کرانے سے کاریگروں اور بننے والوں کو پشمینہ مصنوعات کی تصدیق کرنے کیلئے ٹیسٹنگ سرٹیفکیشن اور لیبلنگ کی سہولیت حاصل ہو گی ۔ مشیربصیرخان نے افسران کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ اس تکنیک کو فروغ دیں اور اس کی تشہیر کریں تا کہ پیغام ہر ممکنہ گاہک تک پہنچ جائے اور وہ خریداری کے دوران اس تکنیک کو اپنائیں ۔ پشمینہ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے اپنے دورے میں مشیر کو لیبارٹری کے مجموعی کام کے بارے میں بریفنگ دی گئی جسے حال ہی میں دستکاری اور ہینڈ لوم ڈیپارٹمنٹ ( کشمیر ) میں منتقل کیا گیا ۔یہاں یہ بات بتانا ضروری ہے کہ پشمینہ لیبارٹری ملک میں اپنی نوعیت کی پہلی ہے جو جی آئی تصدیق شدہ پشمینہ شالوں کی جانچ کر رہی ہے ۔ مشیر کو بتایا گیا کہ پشمینہ لیبارٹری کی اپ گریڈیشن کا آغاز جی آئی ایکٹ کے تحت پشمینہ شالوں کی جانچ اور سرٹیفکیشن کی بھاری مانگ کو پورا کرنے کیلئے ایس ای ایم اور دیگر جدید آلات کی خریداری کے ذریعے کیا گیا ہے ۔ ڈائریکٹروں اور دیگر افسران کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران مشیر کو بتایا گیا کہ جی آئی مصدقہ پشمینہ شالوں اور ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کیلئے کم از کم امدادی قیمت اس مقصد کیلئے حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی نے مقرر کی ہے اور اسے حال ہی میں سختی سے نافذ کرنے کیلئے مطلع کیا گیا ہے ۔ مشیر نے محکمے کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اہم فیصلے نہ صرف ان اہم شعبوں کو بحال کرنے میں مدد کریں گے بلکہ متعلقہ بنائیوں کی آمدنی کی سطح میں بھی نمایاں بہتری لائیں گے اور مستند تجارت کے ذریعے ان کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا ۔