بڈگام:مرکزی وزیر برائے چائیلڈ ڈیولپمنٹ سمرتی زبین ایرانی نے کہا کشمیر دُنیا میں اعلیٰ معیار کے سیب کے دوسرے بڑے پروڈیوسر بننے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ عالمی سطح پر متعارف کرانے کیلئے پھلوں کی پیداوار میں تنوع کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا ک کشمیر خوش قسمت ہے کہ اسے ساز گار ماحول ، موسم ، یہاں تک کہ ذرخیز زمین حاصل ہو تا کہ باغبانی کی زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل ہو ۔ ان باتوں کا اظہار وزیر نے مالپورہ ماگام میں ہائی ڈینسٹی باغ کا دورہ کرتے ہوئے وہاں کے کسانوں سے بات چیت کے دوران کیا ۔ وزیر نے نئے ترقی پسند کسانوں کی کوششوں اور خواہشات کو سراہا کہ وہ اپنے پرانے کم پیداوار والے باغ کو نئی قسم کی اعلیٰ پیداوار والی کثافت کے پودے میں تبدیل کریں ۔ مقامی لوگوں نے انہیں بتایا کہ انہوں نے اپنے سیب کی پیداوار میں انقلابی اضافہ دیکھا ہے جو کہ اچھے بازار کے پراسپیکٹس کے ساتھ اعلیٰ معیار کا ہے ۔ وزیر نے اس موقع پر متعلقہ ہارٹیکلچر حکام کو ہدایت دی کہ وہ علاقوں میں آگاہی کیمپ لگائیں تا کہ زیادہ سے زیادہ ترقی پسند کسان اعلیٰ تنوع کے پودے لگانے میں شامل ہوں ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت تمام ضروری مدد ، تکنیکی رہنمائی ، بینکوں کے ذریعے کسانوں اور باغبانوں ، ( ایف پی اوز ) کو اعلیٰ کثافت والے پودے لگانے پر راضی کرنے کا تصور کرے گا ۔ اس سے پہلے اپنے دورے کے دوران وزیر نے کرافٹ گاؤں کنیہامہ کا دورہ کیا ، جہاں ان کے ہمراہ سیکرٹری سوشل ویلفئیر شیتل نندا ، ڈی سی بڈگام شہباز احمد مرزا ، ایم ڈی آئی سی ڈی ایس نے سٹالوں کا معائینہ کیا جو مقامی کاریگروں نے کنی شال اور دیگر سے لگائے تھے ۔ ہاتھ سے بُنے ہوئے مصنوعات اس کے علاوہ این آر ایل ایم کے کچھ ایس ایچ جی نے اپنے انفرادی سٹال بھی لگائے تھے ، ان کی مصنوعات کا مظاہرہ اور ان کی نمائش ، بنائی ہوئی مہارت اوروزٹنگ اتھارٹی کے ساتھ اپنے تجربات شئیر کئے ۔ وزیر نے معائینے کے دوران مقامی کاریگروں سے بات چیت کی اور ان سے معلوم کیا گیا کہ اس قسم کی قیمتی اور مہنگی پیداوار کس طرح بنائی اور فروخت کی جاتی ہے ۔ وزیر نے مقامی کاریگروں کی بنائی کی مہارت کا بھی معائینہ کیا جو مصروف رہے جبکہ تمام آنے والے معززین کی طرف سے مشاہدہ کیا گیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سمرتی زبین ایرانی نے کہا ’’ میں ان اعلیٰ ہُنر مند کاریگروں کی مہارت ، لگن اور صبر کو دیکھ کر بہت پُر جوش ہوں جو اپنی اعلیٰ قیمت کی کنی شال اور دیگر مصنوعات بناتے ہوئے دکھائے گئے ‘‘ ۔ اپنی بات چیت کے دوران انہوں نے متعلقہ کاریگروں اور دیگر پروڈیوسروں کو یقین دلایا کہ حکومت اس پروڈکٹ کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرانے کی خواہاں ہے تا کہ اسے دُنیا بھر میں مارکیٹ دستیاب ہو ۔ وزیر نے کاریگروں پر زور دیا کہ وہ پوری کوشش کے ساتھ کام کریں اور کنی شال کے معیار اور اصلیت پر کوئی سمجھوتہ نہ کریں ۔ ماگام میں رُکنے پر وزیر نے ڈگری کالج ماگام کے لان میں قائم انیمیا کیمپ کا افتتاح کیا ۔ اس کے علاوہ وزیر نے جے اینڈ کے سپورٹس کونسل کے جدید نمونوں پر تعمیر اور تیار کردہ سپورٹس سٹیڈیم ماگام کا بھی افتتاح کیا ۔ اسٹیڈیم میں وزیر نے اس موقع پر دو مقامی کلبوں کے درمیان کھیلے جانے والے فُٹ بال میچ کو بھی دیکھا ۔ ماگام میں اپنے قیام کے دوران وزیر نے ثقافتی پروگراموں کی پیشکش بھی دیکھی جو معروف ثقافتی فنکاروں کی طرف سے منعقد کی گئی تھی جو محکمہ سوشل ویلفئیر بڈگام اور ڈسٹرکٹ انفارمیشن سنٹر بڈگام کے زیر اہتمام کیا گیا تھا ۔