سرینگر:شہر سرینگر کے کرن نگر علاقہ می نامعلوم بندوق برداروں نے ایک عام شہری پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ شدید طور پر زخمی ہوا۔ زخمی شہری کو اگرچہ نزدیکی ہسپتال ایس ایم ایچ ایس پہنچایا گیا تاہم وہ وہاں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔ پولیس ذرائع نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آس پاس علاقوں کو فورسز ایجنسیوں نے محاصرہ میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش وسیع پیمانے پر شروع کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے لحاظ سے انتہائی حساس علاقہ کرن نگر میں نامعلوم بندوق برداروں نے ایک شہری جس کی شناخت ماجد گورو ولد عبدالرحمٰن گوروکے بطور ہوئی ہے، پر نزدیک سے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ خون میں لت پت ہوکر نیچے گرپڑا۔ پولیس ذرائع کے بقول جائے حادثہ کے نزدیک موجود لوگوں نے زخمی شہری کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا تاہم وہاں تعینات ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ایس ایم ایچ ایس ڈاکٹر کنول جیت نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کرن نگر سرینگر میں گولیوں سے زخمی شہری کی ہسپتال میں موت واقع ہوئی ہے۔ ہسپتال ذرائع کے بقول مہلوک شخص کے سینے میں تین گولیاں جبکہ چہرے پر ایک گولی پیوست ہوچکی تھی جس کے نتیجے میں اس کے جسم سے کافی خون ضائع ہونے کی وجہ سے اُس کی ہسپتال پہنچانے کیساتھ ہی موت واقع ہوگئی۔ ادھر حملہ کے فوراً بعد پولیس اور فورسز کے اعلیٰ حکام نے جائے حادثہ کا دورہ کرتے ہوئے زمینی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ نیز فورسز نے آس پاس کے علاقوں کو سخت محاصرہ میں لیکر حملہ آوروں کی تلاش بڑے پیمانے پر شروع کردی ۔ ادھر شہر کے بتہ مالو علاقہ میں ہی شام دیر گئے اسی نوعیت کے ایک اور واقعہ میں نامعلوم بندو ق برداروں نے پینتالیس سالہ محمد شفیع ڈار ولد عبدالرحمٰن ڈار ساکن بتہ مالو پر شیخ دائود کالونی کے نزدیک گولیاں مار کر اُسے زخمی کردیا۔ پولیس ذرائع کے بقول محمد شفیع کے پیٹ میں گولی پیوست ہوچکی ہیں جس کے بعد اُسے فوری طور پر نزدیکی ہسپتال ایس ایم ایچ ایس لے جایا گیا جہاں وہ ڈاکٹروں کی انتہائی نگہداشت میں زیر علاج ہے۔ ادھر ہسپتال ذرائع کے بقول محمد شفیع ڈار کی حالت انتہائی نازک قرار دی جارہی ہے۔ حادثہ کے فوراً بعد علاقہ کو فورسز اہلکاروں نے اپنے محاصرہ میں لیکر حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ہے۔