جموں: مرکزی وزیر برائے قبائلی اَمور ارجن منڈا نے آج یہاں پنچایت بھون جموں میں قبائلی علاقوں میں جی پی ڈی پی کی تیاری کے لئے دو روزہ کپسٹی بلڈنگ ٹریننگ پروگرام کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا۔اِس موقعہ پر اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے ارجن منڈا نے اِس دو روزہ کپسٹی بلڈنگ پروگرام کے لئے شرکأ کو مبارک باد دی۔اُنہوں نے شرکأ سے کہا کہ وہ تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کریں تاکہ مختلف سکیموں اور پروگراموں کے فائدے سب تک پہنچ سکیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ کپسٹی بلڈنگ پروگرام ’ آزادی کا امرت مہااُتسو‘ کے ایک حصے کے طور پر منعقد کیا گیا ہے جسے ہندوستان کی آزادی کے 75سال مکمل ہونے پر منایا جاتا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کے قبائلیوں سمیت تمام قبائلی برادرویوں کے علم اور رسم و رواج کو فروغ دینا بھی ایک اور پہل ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ اِفتخار ہے کہ ہم برسامنڈ ا کے یوم پیدائش کو جنجاتیہ گورودیوس کے طور پر منا رہے ہیں اور یہ ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ قبائلی آزادی کے بہادروں کی خدمات کو اتنے اعزاز اور فخر کے ساتھ اعتراف کیا گیا ہے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ جی پی ڈی پی اور دیگر پروگراموں کے مؤثر عمل آوری سے دیہاتوں کو بااِختیار بنانے میں مدد ملے گی۔مرکزی حکومت جموں وکشمیر کی قبائلی برادریوں کی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کر رہی ہے، جو کہ وزیر اعظم کے ’ سب کا ساتھ ، سب کا وِکاس ، سب کا وشواس اور سب کا پریہاس نظرئیے کو جاری کرنے میں ایک قدم ہے۔انہوں نے مزید امید ظاہر کی کہ اس تربیتی پروگرام سے قبائلی عوام کو اپنے علاقوں کی ترقی میں ان کے کردار کو سمجھنے کا موقعہ ملا ہے۔اِس سے قبل مرکزی وزیر نے قبائلی سرپنچوں سے بھی بات چیت کی جنہوں نے تربیتی پروگرام میں حصہ لیا اور سرپنچوں نے اپنی شکایات اور مطالبات کو وزیر کو گوش گزار کئے ۔ مطالبات میں قبائلی دیہاتوں کے لئے دودھ کی پیداوار اور پروسسنگ یونٹوں کی ترقی ،قبائلی بچوں کے لئے اِی ۔ کلاس رومز، ورکشاپوں اور قبائلی خواتین کو تربیت فراہم کرنا،آرگنک کاشت کاری کے لئے قبائلی اَفراد، ایکو ا اپونکس ، ہائیڈروپونکس ، زراعت اور باغبانی وغیرہ شامل ہیں۔اِس موقعہ پر دو روزہ اورنٹیشن پروگرام کے حوالے سے منعقدہ مختلف تقریبات کا ویڈیو کلپ بھی پیش کیا گیا۔سیکرٹری قبائلی امور ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری نے اَپنے خطاب کے دوران کہا کہ حکومت کی ہدایت کے مطابق ہندوستان میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ جنجاتیہ گورودیو س جموںوکشمیر یوٹی کے تمام اضلاع میں بڑی شرکت کے ساتھ منایا گیا ۔اُنہوں نے کہا کہ افتتاحی جنجاتیہ گورو دیوس کے دوران قبائلی ثقافت کو فروغ دینے کے مقصد سے اضلاع ، سب ڈویژنوں ، تحصیلوں ، ہوسٹلوں اور سکولوں میں مختلف تقریبات کا اِنعقاد کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس اختتامی تقریب میں مرکزی وزیر کی موجودگی جموں و کشمیر کی قبائلی برادریوں کے تئیں مرکزی حکومت کی سنجیدگی کو ظاہر کرتی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ قبائلی علاقوں میں جی پی ڈی پی کی تیاری کے لئے اس دو روزہ تربیتی پروگرام میں تقریباً 200 پنچایتوں نے حصہ لیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ یہ تربیت یافتہ سرپنچ اور دیگر نمائندے حکومت کی مختلف سکیموں کے موثر عمل آوری اور اپنے علاقوں کی ترقی میں فعال کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ فارسٹ رائٹس ایکٹ کا قانون پہلی بار جموں و کشمیر میں نافذ کیا گیا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس تربیتی پروگرام کا اہتمام نیشنل ٹرائبل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے ٹرائبل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ جموں و کشمیر کے اشتراک سے کیا تھا۔پروگرام میں زائد اَز 200 شرکاء بشمول قبائلی پنچایتوں کے منتخب نمائندوں، افسروں اور ملازمین اور ماسٹر ٹرینروں نے حصہ لیا۔یہ پروگرام جنجاتیہ گورو سپتہ کے ایک حصے کے طور پر منعقد کیا گیا ہے جو 15؍ نومبر کو برسا منڈا کے یوم پیدائش پر شروع ہوا ۔ اِس سے قبل اِفتتاحی خطاب جوائنٹ سیکرٹری مرکزی وزارت قبائلی امور محترمہ آرجیا نے پیش کیا۔دورانِ تربیتی پروگرام سوال و جواب ، گروپ پرزنٹیشن اور فیڈ بیک سیشن کا بھی اِنعقاد کیا گیا۔اِس موقعہ پر او ایس ڈی مشن یوتھ ڈاکٹر عبدالخبیر نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔تربیتی پروگرام میں اور لوگوں کے علاوہ سپیشل ڈائریکٹر نیشنل ٹرائبل ریسرچ اِنسٹی چیوٹ آئی آئی پی اے نئی دہلی ڈاکٹر نوپور تیواری، ڈائریکٹر قبائلی امور جموںوکشمیر ایم اے مرزا، سپیشل سیکرٹری مرکزی وزارت ، او ایس( ریٹائرڈ ) ڈاکٹر بالا پرساد، او ایس ڈیز مشن یوتھ جے اینڈ کے نے شرکت کی۔