سرینگر//پولیس چیف کا کہنا ہے کہ لشکر طیبہ اور جیش جنگجوتنظیمیں ڈرونز کے ذریعے جموںوکشمیر کے حدود میں اسلحہ وگولہ بارود پھینک رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ملی ٹینسی کا پوری طرح سے قلع قمع کرنے کا وقت آگیا ہے تاکہ یونین ٹریٹری میں پوری طرح سے امن و امان قائم ہو سکے۔پولیس سربراہ کے مطابق عسکریت پسندوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر پوری وادی میں جنگجو مخالف آپریشنز میں شدت لانے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ یو پی آئی کے مطابق کٹھوعہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران پولیس چیف نے کہاکہ وادی کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف جنگجو مخالف آپریشنز میں تیزی لانے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کسی کو بھی امن و امان میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پولیس چیف کے مطابق سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کامیابی سے جاری ہے اور پچھلے ایک ہفتے کے دوران ایک درجن کے قریب جنگجووں اور دو کمانڈروں کو مار گرایا گیا ہے۔ ڈرونز کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس چیف نے بتایا کہ اب یہ نیا خطرہ پیدا ہو گیا ہے جس سے نمٹنے کی خاطر سبھی انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ لشکر طیبہ اور جیش تنظیمیں جموں وکشمیر کے حدود میںڈرونز کے ذریعے ہتھیار پھینک رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جموںوکشمیر میں ڈرونز کی نقل وحرکت کو روکنے کی خاطر سبھی طرح کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جموں ائر بیس پر ہوئے حملے کی تحقیقات جاری ہے اور ابھی تک ملازمین کے بارے میں کچھ اتہ پتہ نہیں چل سکا ہے لیکن ماضی سے جو ہم کو سیکھ ملی ہے اُس سے یہی اندازہ ہو تا ہے کہ لشکر طیبہ نے اس کام کو انجام دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ لشکر طیبہ اور جیش کے جنگجو ہی ڈرونز کا استعمال کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جموںائر بیس پر حملے کی تحقیقات جاری ہے اور لشکر طیبہ کا اس میں ہاتھ ہونے کو خارج از امکان قرار نہیں دیاجاسکتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ جموں میں کچھ روز قبل جنگجو کے قبضے سے پانچ کلو آئی ای ڈی برآمد ہونے کے بعد اس گروپ میں شامل سبھی افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ عسکریت پسند جموں کے بھیڑ بھاڑ والے بازاروں میں آئی ای ڈی کے ذریعے حملہ کرنے کی فراق میں تھے لیکن عین موقع پر اس منصوبے کو ناکام بنایا گیا ہے۔ انہوںنے کاکہ مذکورہ آئی ای ڈی لشکر طیبہ نے اس طرف بھیجی اور جس شخص نے اس آئی ای ڈی کو لیا اُس کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سیکورٹی ایجنسیوں نے وقت رہتے ایک بڑے منصوبے کو ناکام بنایا ۔ انہوںنے کہاکہ جموں کے سرحدی علاقوں میں ڈرونز کے ذریعے ہتھیار گرانا کوئی نئی بات نہیں بلکہ ماضی میں بھی ایسا ہوتا تھا۔ پولیس چیف نے بتایا کہ ڈرونز اب سیکورٹی ایجنسیوں کیلئے بڑا چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر میں ملی ٹینسی کے باعث لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے۔ پولیس سربراہ نے کشمیری نوجوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ عسکریت پسند وں نے بہت سارے عام شہریوں کی جانیں لیں اور وقت آگیا ہے کہ ہم دہشت گردی کو پوری طرح سے نیست و نابود کریں۔ انہوںنے کہاکہ امن و امان کے قیام کی خاطر کشمیری نوجوانوں کا کلیدی کردار ہے ۔ وادی کشمیر میںمقامی نوجوانوں کی عسکریت پسند تنظیموں میں شمولیت اختیار کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے کہاکہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں رواں سال قلیل تعداد میں ہی نوجوانوں نے جنگجو تنظیم میں شمولیت اختیار کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نوجوانوں کو مین اسٹریم کی طرف راغب کرانے کی خاطر اقدامات اُٹھا رہے ہیں۔ وادی کشمیر میں تصادم آرائیوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس چیف نے بتایا کہ آنے والے دنوں کے دوران انکاونٹروں میں شدت آسکتی ہے کیونکہ سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کرنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ وادی کشمیر میں ایسے بھی لوگ ہیں جو امن و امان کے دشمن ہیں اور وہ دہشت گردی میں براہ راست ملوث ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ لائن آف کنٹرول پر پوری طرح سے امن و امان ہے کیونکہ دونوں ملکوں کے افواج کے درمیان جب سے معاہدہ ہوا تب سے کوئی ناخوشگوار واقع رونما نہیں ہوا ہے۔ انہوںنے کہا کہ اگر چہ فروری مہینے سے حد متارکہ پر دراندازی کا کوئی واقع یا سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہوئی لیکن عسکریت پسندوں کی جانب سے ڈرونز کے ذریعے ہتھیار گرانے کا سلسلہ جاری ہے۔