سرینگر/15دسمبر/سی این آئی// جنوبی ضلع اننت ناگ کا علاقہ اچھ بل قدرتی حسن میں کسی اور تفریحی مقام سے کم نہیں مگر ابھی تک یہاں حکومت یا نجی شعبے کی جانب سے قیام و طعام کی سہولیات فراہم کرنے کی طرف کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی ہے۔ اچھ بل اننت ناگ کا سیاحتی مقام جو قدرتی حسن سے مالا مال ہے کوٹہاڈ شانگس کا علاقہ زیادہ تر خشک پہاڑی اور صحرائی علاقوں پر مشتمل ہے لیکن ان کے درمیان متعدد ایسے مقامات ہیں جو خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں۔ان ہی مقامات میں سے ایک خوبصورت تفریحی مقام چھتہ بل بھی شامل ہے جسے دیکھنے والے لوگ چھپی ہوئی جنت سے بھی تشبیہ دیتے ہیں۔اننت ناگ سے محض 27 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ اچھ بل اننت ناگ کا سیاحتی مقام سیاحتی نقشے سے اوجھل ہے۔ اچھ بل اننت ناگ کا سیاحتی مقام سیاحتی نقشے سے اوجھل خوبصورت جگہ ہونے کے باوجود بھی حکومت نے اس حسین وادی کو سیاحتی نقشے میں شامل نہیں کیا۔جبکہ کشمیر کی آدھی سے زیادہ آبادی کی معشیت سیاحتی شعبے پر ہی منحصر کرتی ہے۔لیکن چھتہ بل کی وادی خوبصورت ہونے کے باوجود بھی سیاحتی مقام کا درجہ حاصل کرنے کے لئے حکومت کی نظروں سے اوجھل ہے۔اس علاقے کے اکثر لوگ روزگار وسائل نہ ہونے کی وجہ سیمفلسی کی زندگی گذار رہے ہیں۔اگر اس خوبصورت جگہ کو سیاحتی مقامات میں شامل کیا جاتا تو اس علاقے کے لوگوں کے لئے بھی کئی طرح کے روزگار وسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔یہ علاقہ قدرتی حسن میں کسی اور تفریحی مقام سے کم نہیں مگر ابھی تک یہاں حکومت یا نجی شعبے کی جانب سے قیام اور طعام کی سہولیات زیادہ نہیں ہے۔یہاں پر بیت الخلاء کا نہ ہونا بھی لوگوں کے لیے باعث تشویش ہے۔اور انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کم سے کم لوگوں کی سہولیات کیلئے یہاں پر چند بیت الخلاء کا قیام عمل میں لایا جائے۔ اچھ بل کا راستہ دشوار اور سفر مشکل ہے مگر اس کے قدرتی حسن کو دیکھ کر انسان فوراً ان مشکلات کو بھول جاتا ہے۔یہ علاقہ نا صرف خوبصورت ہے بلکہ وہاں پرکشش آبشاریں ہر وقت گن گناتی ہیں۔جو سیاح یہاں آتے ہیں وہ اسے ایک منفرد جگہ قرار دیتے ہیں۔ یہاں آنے والے لوگوں نے سی این آئی نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے کشمیر اور اننت ناگ کے دیگر علاقوں کو بھی دیکھا ہے لیکن چھتہ بل جیسا علاقہ نہیں دیکھا اور اسے چھپی ہوئی جنت بھی قرار دیتے ہیں۔