سرینگر /6جنوری
بی جے پی کے ترجمان ابھیجیت جسروٹیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ پنجاب میں پیش آئے واقعہ کو سازش قراردیا ہے جس کی ذمہ داری انہوں نے کانگریس پارٹی پر عائد کی ہے ۔ جسروٹیا نے کہاہے کہ وزیر اعظم کے قافلے کے ساتھ پنجاب میں پیش آنے والا واقعہ کانگریس پارٹی کے کنفیوژن کی عکاسی کر تاہے کیونکہ پنجاب میں کانگریس کی حکومت ہے اور یہ سازشچیف منسٹر پنجاب کے ذریعے عملائی گئی ۔ انہو ںنے اس واقعہ کو بدقسمتی سے تعبیر کیا اور کہا کہاس طرح کی سازشوں کے نتیجے میں ہم نے اب تک تین وزیر اعظم کھوئے ہیںلیکن نفرتی عناصر ابھی بھی اقتدار حاصل کرنے کے لئے اس طرح کی کارروائیوں سے گریز نہیں کرتے ۔ انہو ںنے کہا کہ ان نفرتی عناصر کی تعداد اب پارلیمنٹ میں دوہندسوںمیں سمٹ کر رہ گئی ہے اور 2024میں ان کی تعدادکم ہوکر ایک ہندسے میں رہ جائے گی۔ مسٹر جسروٹیا نے کہا ہے کہ کانگریس مودی کی مقبولیت کو روکنے میں ناکام ہوگئی ہے اسی لئے وہ اب اوچھے ہتھکنڈے اختیار کرکے اپنے ہی وزیر اعظم کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں کیونکہ ملک کا وزیر اعظم ان کا بھی وزیر اعظم ہے ۔ انہو ں نے ان بیانات کی سختی سے تردید کر دی جن میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ جلسہ گاہ میں زیادہ نشستیں خالی تھیں کی سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ مسٹر مودی اتنے مقبول ہیں کہ وہ جہاں بھی جاتے ہیں تو لوگوں کی بھاری تعداد ان کی ایک جھلک کے لئے جمع ہوجاتی ہے ۔ اسلئے یہ بات کتنی عجیب ہے کہ پنجاب میںانکے استقبال کے لئے لوگ نہیں آئے۔ مسٹر جسروٹیا نے کہا ہے کہ اس طرح کی بیان بازی سے وہ کچھ لوگوں کوبیوقوف بناسکتے ہیں لیکن یہ بات اب عیاں ہے کہ کانگریس کے لئے اب قیامت کاوقت قریب ہے اسی لئے وہ گندی سیاست کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ مودی نے سیاست کو نئی جہت دی ہے جس کے نتیجے میں اب سیاست کا مقصد کمزوروں کی بقاہے۔ انہو ںنے کہا ہے کہ مودی نے ڈارون کی دلیل کو غلط ثابت کرکے دکھایا ہے اسلئے اسکو اب کسی کانگریس یا کسی سازش سے شکست نہیں دی جاسکتی کیونکہ وہ رشوت اور کانگریس کے خلاف میدان میں آیا ہے ۔