سری نگر:صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے وادی کے مختلف اضلاع میںانسدادمنشیات کے6مشاورتی مراکزدستیاب ہونے کی بات کہتے ہوئے بدھ کے روز کہاکہ حکومت معاشرے سے منشیات کی لعنت کے خاتمے کے لئے کوشاں ہے۔جے کے این ایس کے مطابق ڈویڑنل کمشنر کشمیر پی کے پول نے ’رَن فارنوڈرگس‘کے موقعہ پر کہا کہ ایسے پروگراموں کامقصد نوجوان نسل اوربچوں میں صحت وتندرستی کی سوچ کواُجاگر کرناہے ۔انہوںنے کہاکہ آج کے اس ’رن فار نو ڈرگس‘پروگرام میں لڑکوں اور لڑکیوں دونوں نے حصہ لیا۔معاشرے سے منشیات کی لعنت کو ختم کرنے کی کوششوں کاذکر کرتے ہوئے، ڈویڑنل انتظامیہ کشمیر نے کہا کہ کشمیرکے مختلف اضلاع میں6 منشیات کونسلنگ مراکز دستیاب کرائے گئے ہیں،تاکہ منشیات کی لت میں مبتلاء ہونے والے افراد بالخصوص نوجوانوں کی کونسلنگ کرکے اُنھیں اس بُری عادت سے نجات اورچھٹکاراپانے کی ترغیب مل سکے ۔صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پول نے کہا کہ منشیات کے مشاورتی مراکز(ڈرگس کونسلنگ سینٹرس) کے ساتھ ساتھ، منشیات کی لت میں ملوث نوجوانوں کی کونسلنگ کیلئے ہسپتالوں میں مناسب کنٹریکٹ ملازمین کو دستیاب کرایا گیا ہے،جو منشیات کے عادی نوجوانوں اوردیگرافراد کوا س خطرناک لت سے نجات پانے کی ترغیب دیتے ہیں ۔صوبائی کمشنر کشمیر نے منشیات کی وباء کومعاشرے کیلئے سم قاتل قرار دیتے ہوئے کہاکہ سماج کے سبھی ذی شعور حضرات کو انسداد منشیات مہم میں اپنا رول انفرادی اورجتماعی حیثیت میں اداکرنا چاہئے ۔انہوںنے کہاکہ سماج خدمات انجام دینے کے بہت سارے طریقے ہیں ،اورفی الوقت معاشرے کومنشیات سے پاک کرناایک فوری نوعیت کی ایک بڑی سماج خدمت گزاری ہے۔صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے خبردارکیاکہ منشیات کی لت میں مبتلاء نوجوانوں کوبندوق اٹھانے اور منشیات لینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلع انتظامیہ سری نگر نے پہلے ہی منشیات کے عادی افراد کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے اور منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف PSA کے تحت مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔تاہم انہوں نے پھرکہاکہ معاشرے کو مختلف جرائم سے پاک کرنایارکھنا صرف سیول یاپولیس انتظامیہ کاکام نہیں ہے ،بلکہ یہ ایک مشترکہ مشن ہے ،جس میں والدین ،اساتذہ ، مذہبی لیڈروں ،گھر کے بڑوں اورسماج کے ذی شعور اشخاص کااہم رول بنتاہے۔