سری نگر، 25 اکتوبر:۔ ممتاز علیحدگی پسند رہنما اور جموں و کشمیر پیپلز انڈیپنڈنٹ موومنٹ کے چیئرمین بلال غنی لون کے مرکزی دھارے کی سیاست میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کی مانیں تو بزرگ علیحدگی پسند رہنما عبدالغنی لون کے بیٹے بلال لون آنے والے دنوں میں باضابطہ طور پر فعال انتخابی سیاست میں شامل ہوں گے۔ایک سیاسی تجزیہ کار نے مشاہدہ کیا کہ علیحدگی پسند صفوں میں شامل ہونے سے پہلے ان کے والد تین بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ لہذا، اگر وہ مرکزی دھارے کی سیاست میں شامل ہو رہے ہیں تو وہ اس وراثت کو دوبارہ حاصل کریں گے اور خاص طور پر ایسے وقت میں جب انتخابات ہونے والے ہیں، بڑا اور واضح اثر ڈال سکتے ہیں۔رپورٹس بتاتی ہیں کہ وہ جلد ہی حریت کانفرنس سے علیحدگی اختیار کر لیں گے کیونکہ انہوں نے مضبوطی سے شمالی کشمیر میں اپنے آباؤ اجداد سے آنے والے اسمبلی انتخابات لڑنے کا ارادہ کر لیا ہے۔ ایک سیاسی تجزیہ کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی بنیاد پر ملا پ نیوز نیٹ ورک سے اظہار خیال کیا کہ بلال لون کی قومی دھارے کی سیاست میں شمولیت ایک بند پیشرفت ہوگی کیونکہ یہ کسی بھی حریت رہنما کی دوسری بڑی انخلاء ہوگی جب ان کے بھائی سجاد لون نے علیحدگی پسند سیاست کو خیرباد کہہ دیا تھا۔ یہ اہم سیاسی پیش رفت وادی کشمیر میں سیاسی حرکیات میں بڑی تبدیلی کی بصیرت فراہم کرتی ہے جہاں حریت اور علیحدگی پسند سیاست ہر گزرتے دن کے ساتھ فرسودہ اور غیر متعلق ہوتی جا رہی ہے۔ بلال لون کے مرکزی دھارے کی سیاست میں شامل ہونے کے فیصلے کے ساتھ بہت سے دوسرے لوگ علیحدگی پسندی کے ساتھ اپنی سیاسی وابستگی پر نظرثانی کریں گے جو انہیں پرانے سیاسی دھڑوں کو چھوڑنے اور مقبول سیاست کے ساتھ ضم ہونے کی مطابقت اور حتمی ضرورت کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرے گا۔(ایم این این)