اقوام متحدہ؍۱۵دسمبر؍
ہندوستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ جس ملک نے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی میزبانی کی اور پڑوسی ملک کی پارلیمنٹ پر حملہ کیا، اسے اقوام متحدہ جیسے طاقتور پلیٹ فارم پر خِطاب کَرنے کا کوئی حق نہیں ہے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے ذریعہ کشمیر پر پاکستان کے تبصرے کے بعد اسی پلیٹ فارم پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر جے شنکر نے کہا، "ہم آج واضح طور پر کثیرجہتی میں اصلاح پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔فطری طور پر ہمارے اپنے مخصوص خیالات ہوں گے اور کم از کم یہ بات سامنے آرہی ہے کہ اس میں مزید تاخیر نہیں کی جا سکتی ہے۔‘‘جے شنکر منگل کو اقوام متحدہ پہنچے، جہاں سلامتی کونسل میں ہندوستان کی صدارت میں انسداد دہشت گردی اور ریفارمڈ ملٹی لیٹرزم پر دو اہم ایونٹ ہو رہے ہیں۔ ملٹی لیٹرزم پر بحث کی صدارت اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل رکن روچیرا کمبوج نے کی۔ اس دوران پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے مسئلہ کشمیر اٹھایا تھا۔جے شنکر نے چین اور پاکستان دونوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ فطری طور پر ہم آج کثیرالجہتی (ملٹی لیٹرلزم) میں اصلاحات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
ہمارا اپنا نظریہ ہو سکتا ہے لیکن ایک عمومی رائے قائم ہو رہی ہے، کم از کم ہمیں اس میں زیادہ تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔ دنیا دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کررہی ہے اور ایسے دور میں، کچھ لوگ دہشت گرد حملوں کے مجرموں، سازش کرنے والوں کو صحیح ٹھہرارہے ہیں۔ وہ ان کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی منچ کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔”انہوں نے کہا، "دنیا ہنگامی حالات، جنگوں اور تشدد سے گزر رہی ہے اورجدوجہد کر رہی ہے۔ امن لانے اور راستہ دکھانے کے لیے مہاتما گاندھی کے نظریات آج بھی ضروری ہیں۔ اقوام متحدہ کی ساکھ وبا، آب وہوا میں تبدیلی، تنازعات اور دہشت گردی جیسے چیلنجوں پر موثرجواب دینے پر منحصرہے۔ مسٹر جے شنکر نے یہ بیان یو این دفتر میں گاندھی کے مجسمے کی نقاب کشائی کے بعد دیا۔