مانیٹرنگ
سری نگر،30 جنوری//کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیر کی صبح یہاں مولانا آزاد روڈ پر واقع پارٹی ہیڈ کوارٹر پر برف باری کے بیچ قومی پرچم لہرایا۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میں جب صبح اٹھا تو لگتا تھا کہ شاید آج کا پروگرام نہیں ہوپائے گا۔انہوں نے وہاں موجود لوگوں سے مخاطب ہو کر کہا: ’یہ آسان بھی نہیں تھا لیکن آپ سب نے اس کو دل سے کیا اور سب کو اس کا فائدہ ہوگا‘۔ان کا کہنا تھا کہ اس یاترا کے فائدے چھ سات مہینوں میں سامنے آنے لگیں گے اور اس کا صرف کانگریس کو ہی نہیں بلکہ پورے ملک کو فائدہ ہوگا۔
موصوف لیڈر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں یاترا کا جو استقبال کیا گیا وہ ملک کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا: ’وادی کشمیر کے لوگوں نے اس یاترا کو گلے لگایا اور انہوں نے کشمیریت ہمیں دکھائی‘۔راہل گاندھی نے کہا: ’میں وثوق سے کہتا ہوں کہ بی جے پی یہاں یاترا نہیں نکال سکتے ہیں وادی کے لوگ نکالنے دیں گے لیکن وہ ڈرتے ہیں‘۔ انہوں نے کہا: ’بی جے پی اور آر ایس ایس کا نظریہ ملک کو توڑنے کا ہے اور ان کے نظریے سے ملک کو بڑی چوٹ لگنے والی ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کانگریس سے بڑھ کر ملک کے لئے سوچنا ہوگا یہ اب سیاسی لڑائی نہیں بلکہ ملک کی لڑائی ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ ایک شروعات تھی ہمارا کام ختم نہیں ہوا ہے۔دریں اثنا عینی شاہدین کے مطابق راہل گاندھی اور ان کی بہن پرینکا گاندھی کو برف کے ساتھ کھیلتے ہوئے بھی دیکھا گیا دونوں ایک دوسرے پر برف لگا رہے تھے اور اس طرح برف باری سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔بتادیں کہ قریب پانچ مہینوں میں زائد از چار ہزار کلو میٹر طے کرنے والی یہ بھارت جوڑو یاترا پیر کو یہاں سری نگر میں اختتام پذیر ہوئی۔