سرینگر//گزشتہ کئی دنوں سے جاری شدید ترین گرمی کی لہر کے بیچ محکمہ موسمیات کے پیشگوئی کے عین مطابق ٹنل کے آر پار دوران شب موسمی صورتحال میں تبدیلی آتے ہوئے موسلا دار بارشوں کے ساتھ ساتھ تیز آندھی کے نتیجے میں فصلوں اور میوہ باغات کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا جبکہ کئی علاقوں میںدرجنوں مکانات کے چھت اْڑا جانے اور درخت اکھڑ آنے کی وجہ سے بجلی کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا۔اسی دوران بارشو ں کے نتیجے میں گرمی کی لہر میں کمی ریکارڈ کی گئی جس کے ساتھ ہی لوگوں نے راحت کی سانس لی۔ادھر محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے چوبیس گھنٹوں کے دورن وادی کشمیر میں مزید بارشیں ہونے کے امکانات ہیں۔ادھر وسطی کشمیر ضلع گاندربل کے تحصیل لار میں بادل پھٹنے سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جس سے، رہائشی مکانات اور سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے۔سی این آئی کے مطابق شدید ترین گرمی کے بعد اتوار اور سوموار کی درمیانی رات کو موسمی صورتحا ل میں اچانک تبدیلی آئی اور شہر سرینگر سمیت وادی کے شمال و جنوب میں طوفان باد بارواں کی وجہ سے شما ل و جنوب میںمیوہ جات مکمل طور پر تباہ و برباد ہو کر رہ گئے جبکہ سبزیوں کی کیاری دھان کی پنیر ،اور دوسری فصلیں مکمل طور پر تباہ وبرباد ہو کر رہ گئیں۔ خراب موسمی صورتحال اور تازہ بارشیں اور کئی مقامات پر تیز آندھی کی وجہ سے شما ل و جنوب میںمیوہ جات مکمل طور پر تباہ و برباد ہو کر رہ گئے جبکہ سبزیوں کی کیاری ، سرسوں اور دوسری فصلیں مکمل طور پر تباہ وبرباد ہو کر رہ گئیں۔ادھر جنوبی کشمیر کے درجنوں علاقوں میں اس وقت خوف و دہشت پھیل گیا جب تیز آندھی ، بادل پھٹنے اور بجلی کڑکنے کی واقعات رونما ہونے کے بعد لوگ گھروں میں سہم کر دہ گئے۔ ادھر شمالی ضلع بارہمولہ سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ موسمی صورتحال میں اچانک تبدیلی آنے کے بعد ضلع کے درجنوں علاقوں میں تیز ہوائوں اور کئی مقامات پر زبردست بارشوں کے نتیجے میں کھڑی فصلوں اور سیب کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ وقفے وقفے سے بارشیں ہونے کے باعث باغ مالکان اور کسان خون کے آنسوں رونے پر مجبور ہو گئے ہیں اور ان کی سال بھر کی آمدنی کے ذرائع مکمل طو پر تباہ وبرباد ہو گئے ہیں۔ادھر نمائندے نے بتایا کہ ونتی پورہ اور ترال کے درجنوں علاقوں میں اس وقت خوف و دہشت کی لہر پھیل گئی جب اچانک تیز آندھی اور بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا۔معلوم ہوا ہے کہ تیز اندھی کی وجہ سے کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچ گیا ہے جبکہ درجنوں علاقوں میں بجلی پول اور درخت اکھاڑ آئے جس کے نتیجے میں بجلی کا نظام مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ تیز آندھی کے نتیجے میں درجنوں درخت اکھڑ آئے۔ اسی دوران تیز آندھی کے بیچ شہر سرینگر سمیت وادی کے شمال و جنوب میں تازہ بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جس کا سلسلہ بعد دوپہرتک وقفہ وقفہ سے جاری ریا۔وادی میں تازہ بارشوں سلسلہ شروع ہواجس کی وجہ سے معمول کے درجہ حرارت میں پھر سے ایک بار کمی واقع ہوئی۔ سرینگر سمیت وادی کے دوسرے علاقوں میںوقفہ وقفہ سے بارشیں ہوتی رہیں ۔نمائندے کے مطابق موسم کی غیر یقینی صورتحال اور بارشوں کے نتیجے میں اہلیان وادی نے گرمی کی شدت ترین لہر سے راحت حاصل کی۔ جبکہ موسلا دار بارشوں کے نتیجے میں شمالی و جنو بی کشمیر کے اکثر و بیشتر ندی نالوں میں پانی کا بہاو تیز ہوگیا۔ ادھرمحکمہ موسمیات نے وادی میں24 گھنٹوں تک بارشیں ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔ادھر وسطی کشمیر ضلع گاندربل کے تحصیل لار میں بادل پھٹنے سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جس سے، رہائشی مکانات اور سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے۔نمائندے کے مطابق کچھ گھنٹوں کی طوفانی بارش کے باعث وتلار علاقے میں متعدد رہائشی مکانات اور سڑکیں تباہ ہوگئیں، تاہم واقعہ میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ایک سرکاری عہدیدارکا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پولیس اور ایس ڈی آر ایف اہلکاروں نے سڑک رابطے کو جلد سے جلد بحال کرنے کے لئے علاقے میں امدادی کارروائی شروع کی ہے۔