سری نگر//
وادی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع کے گریز سیکٹر میں رات بھر ہلکی برفباری ہوئی یہاں تک کہ کئی مقامات پر کم از کم درجہ حرارت میں چند درجے اضافہ ہواتاہم وادی کے باقی علاقوں میں لوگ برف باری اور بارشوں کے منتظر ہیں ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق حکام نے بتایا کہ جمعہ کی رات ایک معمولی مغربی ڈسٹربنس جموں و کشمیر سے ٹکرا گیا جس کی وجہ سے شمالی کشمیر کے گریز علاقے میں ہلکی برف باری ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ لداخ میں دراس میں بھی ہلکی برف باری ہوئی لیکن وہاں برف جمع نہیں ہوئی۔جموں و کشمیر میں دسمبر میں 79 فیصد بارش کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ جنوری کے پہلے ہفتے میں بھی بارش نہیں ہوئی۔وادی کے کئی حصوں میں ابر آلود آسمان کی وجہ سے کم سے کم درجہ حرارت میں اضافہ دیکھا گیا۔ موسم کے اس وقت کے لیے رات کا درجہ حرارت معمول سے کئی ڈگری زیادہ رہا۔سری نگر شہر میں جمعہ کی رات کم سے کم درجہ حرارت 0.2 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو گزشتہ رات کے منفی 4 ڈگری سیلسیس سے زیادہ تھا۔قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ گلمرگ کے سکی ریزورٹ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا – جو جمعرات کی رات منفی 3.2 ڈگری سیلسیس سے زیادہ تھا۔جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے پہلگام، جو سالانہ امرناتھ یاترا کے بیس کیمپوں میں سے ایک کے طور پر کام کرتا ہے، میں کم از کم درجہ حرارت منفی 0.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا – جو گزشتہ رات منفی 5.3 ڈگری سیلسیس سے زیادہ تھا۔کشمیر اس وقت ’’چِلّا کلاں‘‘ کی گرفت میں ہے، جو کہ 40دن کی سخت سردی کی مدت ہے جس کے دوران سردی کی لہر خطے کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے اور درجہ حرارت کافی حد تک گر جاتا ہے جس کی وجہ سے آبی ذخائر کے ساتھ ساتھ پائپوں میں پانی بھی جم جاتا ہے۔اس عرصے کے دوران برف باری کے امکانات سب سے زیادہ ہوتے ہیں اور زیادہ تر علاقوں، خاص طور پر اونچی جگہوں پر بھاری برف باری ہوتی ہے۔چِلّہ کلاں’ 31 جنوری کو ختم ہو جائے گی۔ تاہم، اس کے بعد 20 دن کی ‘چِلّہِ خورد’ (چھوٹی سردی) اور 10 دن کی ‘چِلّاِ بچہ’ کے ساتھ سردی کا سلسلہ جاری رہے گا۔