سری نگر:جموں و کشمیر حکومت نے شالیمار اور نشاط باغات کی بحالی اور تحفظ کیلئے جے ایس ڈبلیو فاؤنڈیشن کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کئے ۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی موجودگی میں کمشنر سیکرٹری پھولبانی، باغات اور پارکس شیخ فیاض احمد اور چیئر پرسن جے ایس ڈبلیو فاؤنڈیشن سنگیتا جنڈال نے ایم او یو پر دستخط کئے ۔ اس عہد کے ایک حصے کے طور پر جے ایس ڈبلیو فاؤنڈیشن کی چیئر پرسن کی سربراہی میں جموں و کشمیر حکومت سی ایس آر کے تحت دو ورثہ باغات کے تحفظ میں مالی اور تکنیکی طور پر حکومت کی مدد کرے گی ۔ اِس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے تاریخی مقامات کے تحفظ میں مفاہمت نامہ پر دستخط کو ایک نئی شروعات قرار دیا جو جموں و کشمیر کی بھر پور ثقافتی ورثہ کی میراث کی علامت ہیں ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ’’ ہم یو ٹی کے ورثے والے مقامات کی قدیم شان کو بحال کرنے اور عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہونے کی تجویز پیش کرنے کے لئے مستقل کوششیں کر رہے ہیں ۔ ‘‘اُنہوں نے کہاکہ ماحولیات اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے ساتھ ساتھ صنعتی شعبے میں پائیدار ترقی کے کلیدی جزو ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ حکومت دنیا بھر کے لوگوں کو جموں و کشمیر کی شاندار تاریخ سے یوٹی کے ترقیاتی منصوبے میں ثقافتی ورثے کو فروغ دینے کے لئے مربوط کوششیں کر رہی ہے۔اُنہوں نے متعلقہ ایگزیکٹیو ایجنسیوں کو مشورہ دیا کہ وہ تمام شراکت داروںکے ساتھ قریبی ہم آہنگی کے ساتھ کام کریں اور ان ورثہ کے باغات کی قدیم شان کو بحال کریں۔اُنہوں نے کہا کہ جے ایس ڈبلیو فائونڈیشن اپنی تکنیکی مہارت سے ورثے کے باغات کے تحفظ کے کام کو احسن طریقے سے انجام دے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے خطے میں سیاحوں کی آمد میں اضافے کے مقصد سے جموں صوبے کے ثقافتی ورثے کے فروغ اور تحفظ کے لئے حکومت کی طرف سے کی جانے والی بڑی مداخلت پر بھی زور دیا۔اُنہوں نے کہا کہ ہم شیو کھوری جیسے ممتاز زیارت گاہوں کی تیاری پر کام کر رہے ہیں ۔ اس میں سری وینکٹیشور سوامی مندر تیرومالا تروپتی دیوستھانمس جموں بھی شامل ہیں جس سے سیاحتی شعبے کی ترقی اور خطے کی معیشت کو فروغ ملے گا۔اِس موقعہ پر جانکاری دی گئی کہ جے ایس ڈبلیو فائونڈیشن نے پہلے ہی ریاسی میں شیو کھوری ورثے سائٹ کے تحفظ اور بحالی کے لئے کام کیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ فلوری کلچر کو ہدایت دی کہ وہ جموں صوبے میں میگا ٹیولپ فیسٹول کا اِنعقاد کرے تاکہ دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کو راغب کیا جاسکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ فلوریکلچر کے اَفسران کو مزید ہدایت دی کہ وہ دنیا کی مشہور ڈل جھیل میں چار چناری کی ترقی اور تحفظ کے لئے محکمہ جنگلات کے ساتھ ہم آہنگی سے کام کریں۔جے ایس ڈبلیو فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن سنگیتا جنڈال نے بھی بحالی منصوبے پر عملدرآمد کے لئے ایکشن پلان کے بارے میں اپنے خیالا ت کا اِظہار کیا۔بتایا گیا کہ شالیمار اور نشاط باغات کی بحالی اور تحفظ کے منصوبے کی نگرانی پروجیکٹ مانیٹرنگ کمیٹی کرے گی جس کی سربراہی کمشنر سیکرٹری محکمہ فلوری کلچر گارڈنز و پارکس کریں گے۔اس منصوبے کو دو مراحل میں شروع کیا جائے گا۔ نشاط باغ کے تحفظ / بحالی منصوبے کی تخمینی لاگت 7 کروڑ روپے ہے۔ اسی طرح کے منصوبے کا تصور شالیمار باغ کے لئے بھی بنایا گیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار ،ڈائریکٹر فلوری کلچر کشمیر فاروق احمد راتھر کے علاوہ محکمہ فلوری کلچر کے سینئر اَفسران اور جے اید ڈبلیو فائونڈیشن کے اَفسران ن سول سیکرٹریٹ میں ایم او یو پر دستخط کرنے کی تقریب میں شرکت کی۔