سرینگر:سابق مرکزی وزیر نے جموںوکشمیر کو فوری طورپر سٹیٹ ہڈ کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوںنے وزیر اعظم سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ یوم آزادی کی تقریب پر لال قلعہ کی فصیل سے جموںوکشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے ضمن میں اعلان کیاجانا چاہئے۔ یو پی آئی کے مطابق سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے مرکزی حکومت پر زور دیا ہے کہ جموںوکشمیر کو فوری طورپر ریاستی درجہ بحال ہونا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ 5اگست 2019کے بعد مرکزی حکومت کی جانب سے جموںوکشمیر کے حوالے سے جتنے بھی فیصلے لئے گئے اُن پر لوگوں کو شدید تشویش لاحق ہے ۔انہوںنے کہاکہ آئے روز نئے قوانین لاگو کرنے سے جموںوکشمیر کے لوگ نئی دہلی سے بدل ہو کررہ گئے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ مرکزی حکومت نے جموںوکشمیر کے لوگوں کی رائے کے برعکس فیصلہ لیا جو کسی کو بھی منظور نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس وقت جموںوکشمیر کی صورتحال سب کے سامنے عیاں ہے ۔ یشونت سنہا نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت نے نیا جموںوکشمیر کے حوالے سے جو نیا دیا تھا وہ کھوکھلا ثابت ہوا ہے۔ یشونت سنہا اور اُس کی ٹیم نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ یوم آزادی کے روز لال قلعہ سے جموںوکشمیر کو سٹیٹ ہڈ کی بحالی کا اعلان ہونا چاہئے۔ انہوںنے کہا کہ سال 2021کے اختتام سے قبل جموںوکشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ واپس ملنا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ ریاست کی بحالی کے ساتھ ساتھ جموںوکشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ اسمبلی چناو ہونے چاہئے ۔یشونت سنہا کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ دفعہ 370کی منسوخی کے خلاف سپریم کورٹ میں کئی درخواستوں دائر کی گئیں جن پر فوری طورپر شنوائی ہونی چاہئے ۔ انہوںنے کہاکہ علیحدگی پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ سیاست مشترکہ دشمن ہے جن کے خلاف سب کو متحد ہونا چاہئے۔ سابق مرکزی وزیر کا کہنا تھا کہ جموںوکشمیر ایک سرحدی ریاست ہے اور اس کی سرحدی پاکستان اور چین کے ساتھ مل رہی ہے لہذا ریاست کا درجہ واپس دینا ناگزیر ہے ۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کا اثر جموںوکشمیر کے حالت پر پڑنے کا قوی امکان ہے اور اس حوالے سے ماہرین نے بھی لب کشائی کی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے جموںوکشمیر کے حوالے سے پھونک پھونک کر قدم اُٹھایا ہے کیونکہ اس سے پورے ملک پر اثرات مرتب ہوتے ہیں لہذا موجودہ حکومت کو بھی جموںوکشمیر کے حوالے سے بہتر سوچ اپنانی چاہئے تاکہ لوگوں کے اعتماد کو دوبارہ بحال کیا جاسکے۔ انہوںنے کہاکہ ملک کی سبھی اپوزیشن پارٹیوں کو جموںوکشمیر کے حوالے سے ایک مشترکہ لائحہ عمل اپنانا چاہئے ۔