سری نگر:اشرف غنی حکومت کی برخواستگی اورطالبان کی آمد کے بعدافغانستان بالخصوص کابل میں صورتحال انتہائی مخدوش بن ہوئی ہے،کیونکہ بڑی تعدادمیں لوگ ملک چھوڑنے کیلئے کابل ہوائی اڈے پرجمع ہورہے ہیں ،اوریہاں سے پرواز کرنے والے جہازوں میں لوگ ایسے سوارہونے کی کوشش کرتے نظرآئے ہیں کہ جیسے کہ کسی گاڑی میں اوورلوڈنگ ہورہی ہے۔ایران کی ایک ٹیلی ویژن سے دکھائے گئے ایک ویڈیو میں دکھایاگیاکہ کچھ لوگ ایک ہوائی جہاز کے باہرلٹک گئے اورجب جہا ز نے اُڑان بھری توکم سے کم2افرادنیچے زمین پرگرکرہلاک ہوگئے ۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق افغانستان پر طالبان کی گرفت مضبوط ہونے کے بعد سے حالات انتہائی خوفناک بنے ہوئے ہیں۔ لوگ بغیر سامان لئے ہی ملک چھوڑ کر بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کابل ائیرپورٹ پر زبردست بھیڑ جمع ہو گئی ہے۔بڑی تعدادمیں افغانی اوردوسرے لوگ کسی بھی حال میں جلد از جلد ملک چھوڑ کر بھاگنے کی فراق میں لگے ہوئے ہیں۔ لوگوں کے خوف کا اندازہ کابل ائیرپورٹ پر جمع بھیڑ کو دیکھ کر لگایا جا سکتا ہے جہاں بڑی تعداد میں لوگ مختلف ممالک کے لئے فلائٹ پکڑنے کے لیے پہنچے ہوئے ہیں۔ اس درمیان کابل ائیر پورٹ پر زبردست فائرنگ کی خبریں سامنے آ رہی ہیں جس میں5 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع بھی ہے۔خبر رساں ادارہ اے این آئی نے رائٹرس کے حوالے سے مطلع کیا ہے کہ فائرنگ میں5 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جس کے بعد کابل ائیرپورٹ پر افرا تفری کا عالم پیدا ہو گیا ہے۔ دراصل سیکورٹی اہلکار وں(امریکی فوجی) نے لوگوں کی بھیڑ پر قابو پانے کیلئے ہوائی فائرنگ کی، اور غالباً ہوائی فائرنگ میں کچھ لوگ جاں بحق ہو گئے۔ ایسی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ امریکہ نے اپنے شہریوں اور ملازمین کو افغانستان سے بحفاظت نکالنے کے لیے افغان ائیر ٹریفک کنٹرول کو اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق طالبان نے افغانستان میں ہوائی شعبہ کو بند کر دیا ہے جس کی وجہ سے کابل اور دہلی کے درمیان کی سبھی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کی جانب سے ائیر انڈیا کی کچھ پروازوں کو ائیرلفٹ کے لیے رکھا گیا تھا۔ یہ حالات اب کب بہتر ہوں گے، اس کے بارے میں کچھ بھی اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔