سرینگر:ایک ہفتہ قبل کریری بارہ مولہ میں سرپنچ کے رہائشی مکان پر گرنیڈ حملہ کرنے والے چار ملی ٹینٹ معاونین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ یو پی آئی کے مطابق ایس ایس پی بارہ مولہ رائیس احمد نے ایک پُر ہجوم پر یس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ایک ہفتے قبل کریری بارہ مولہ میں سرپنچ کے رہائشی مکان اور گارڈ ہاوس کے نزدیک پُر اسرار دھماکہ ہونے کی اطلاع موصول ہوئی چنانچہ سیکورٹی فورسز کے اہلکار فوری طورپر جائے موقع پر پہنچے اور اس ضمن میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔ ایس ایس پی کے مطابق تحقیقات کے دوران اس بات کی تصدیق ہوئی کہ پولیس گارڈ ہاوس اور سرپنچ نریندر کور زوجہ دلجیت سنگھ کے مکان پر گرنیڈ داغا گیا جس دوران مکان کے شیشے چکنا چور ہوئے جبکہ ایک گاڑی کو بھی نقصان ہوا۔ ایس ایس پی کے مطابق پولیس نے کئی مشتبہ افراد کو پوچھ تاچھ کے سلسلے میں پولیس تھانہ طلب کیا اور اُن سے سوالات پوچھے ۔ انہوںنے کہاکہ سی سی ٹی ٹی وی اور ٹھوس ثبوت و شواہد کی بنیاد پر محمد سلیم خان ولد غلام حسن خان ساکن نیو کالونی شرکوارا ، سجاد احمد میر ولد علی محمد میر ساکن میر محلہ سالوسہ گرنیڈ حملے میں ملوث ہیں جنہیں فوری طورپر گرفتار کیا گیا ۔ ایس ایس پی کے مطابق مزید تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ دونوں لشکر طیبہ کے بالائی ورکر ہے اور وہ پاکستانی ملی ٹینٹ علی بھائی کے ساتھ کام کرتے تھے ۔ پولیس نے بتایا کہ دونوں گرفتار شدگان منشیات کے عادی ہے اور وہ لشکر طیبہ کے ملی ٹینٹ ہلال شیخ اور عثمان کے ساتھ بھی کام کرتے تھے۔ پولیس کے مطابق دونوں نے بٹہ مالو سرینگر سے گرنیڈ حاصل کیا تھا۔ انہوںنے کہاکہ مزید دو ملی ٹینٹ معاونین بلال احمد شیخ ولد محمد مقبول شیخ ساکن سالوسہ اور ناصیر احمد ڈار ولد عبدالمجید ڈار ساکن ناجی بٹ کو بھی حراست میں لیا گیا ہے کیونکہ وہ بھی اس جرم میں ملوث ہیں ۔ ایس ایس پی کے مطابق گرفتار شدگان کے قبضے سے دو گرنیڈ اور ایک سو گرام چرس جیسی نشیلی شئے کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا ہے۔ ایس ایس کے مطابق اس ضمن میں مزید تحقیقات جاری ہے۔