نئی دہلی، یکم جولائی (یو این آئی)// ہندوستان اور پاکستان نے سفارتی ذرائع سے ایک دوسرے کے قیدیوں اور زیر حراست ماہی گیروں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ان فہرستوں کا تبادلہ دونوں ممالک کے مابین 2008 کے معاہدے کی دفعات کے تحت نئی دہلی اور اسلام آباد میں واقع سفارتی مشنوں کے ذریعے ہوا ہے اس معاہدے کے تحت، دونوں ممالک یکم جنوری اور یکم جولائی کو اپنے قیدیوں اور اپنے جوہری پلانٹوں کے بارے میں معلومات شیئر کرتے ہیں۔تازہ تبادلے کے تحت ہندوستان نے 271 پاکستانی قیدیوں اور 74 ماہی گیروں کی فہرست پاکستان کے حوالے کی ہے، جبکہ پاکستان نے 51 ہندوستانی قیدیوں اور 558 ماہی گیروں کی فہرست سونپ دی ہے جن کے ہندوستانی شہری ہونے کی توقع ہے۔ حکومت نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ ہندوستانی قیدیوں، لاپتہ فوجیوں اور ماہی گیروں کواپنی کشتیوں سمیت رہا کرکے انہیں ہندوستان کے حوالے کرے۔ حکومت نے ان میں سے ایک ہندوستانی شہری اور ماہی گیروں میں سے 295 افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ ان کی شہریت کی تصدیق ہوگئی ہے۔حکومت ہند نے پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستانی جیلوں میں قید ہندوستانی قیدیوں کی ذہنی حالت کا جائزہ لینے کے لئے ہندوستانی ڈاکٹروں کی ٹیم کو جلد سے جلد ویزا فراہم کرے اور مشترکہ جوڈیشل کمیٹی کے دورے کے لئے ایک تاریخ طے کرے ۔ ہندوستان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی جیلوں میں قید ہندوستانی قیدیوں کی دیکھ بھال کو یقینی بنانا چاہئے کہ وہ کووڈ-19 کی وبا سے متاثر نہ ہوں۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان کی جانب سے ہندوستان سے بھی یہ درخواست کی گئی ہے کہ وہ ہندوستانی جیلوں میں قید 78 پاکستانی قیدیوں اور ماہی گیروں کی شہریت کی فوری تصدیق کرے۔