سرینگر:بری فوج کے سربراہ جنرل ایم ایم نروانے مشرقی لداخ میںچین کے ساتھ جاری سرحدی تنازعے کے بیچ دو روزہ دورے پر جمعہ کو لداخ پہنچ گئے۔اس سے قبل فوجی سربراہ نے رواں سال کے اپریل مہینے میں لداخ اور سیاچن کا دور ہ کیا تھا جس دوران انہوں نے سٹریٹجی کے حوالے سے غیر معمولی اہمیت کے حامل ان علاقوں میں بھارتی فوج کی آپریشن تیاریوں کا جائزہ لیا تھا۔ایس این ایس کے مطابق فوجی سربراہ جمعہ کو مشرقی لداخ کے دو روزہ دورے پر پہنچ گئے۔گزشتہ دنوں میڈیا رپورٹوں میں کہا گیا تھا کہ مشرقی لداخ کے دولت بیگ، اولڈی اور چین کے ساتھ لگنے والی سرحد کے اوپری پہاڑیوں پر ایئر بیس اور دوسرے قسم کے بنیادی ڈھانچے کو نئے سرے سے ترقی دے رہا ہے جبکہ اس بات کا بھی انکشاف ہوا تھا کہ چین کی فوج گھوڑوں پر اتراکھنڈمیں داخل ہوگئی تھی جہاں کم سے کم سو چینی فوجیوں نے غیر قانونی طور بھارتی حدود میں داخل ہوکر کچھ وقت بھی گزارا تھا۔ایس این ایس کے مطابق فوجی سربراہ زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے لداخ پہنچ گئے جہاں سینئر فوجی افسران نے ان کا استقبال کیا۔معلوم ہواہے کہ فوجی سربراہ نے لداخ پہنچنے پر پہلے سینئر افسران کے ساتھ میٹنگ کی اور زمینی صورتحال سے متعلق جانکاری حاصل کی۔ان کے ہمراہ شمالی کمان کے لیفٹنٹ جنرل وائی کے جوشی اورجی او سی لیہہ پی جی کے مینن بھی تھے۔فوجی بیان کے مطابق فوجی سربراہ نے اس سرد علاقے میں تعینات فوج کے اہلکاروں سے ملاقات کی اور ان کے حوصلے کو بڑھایا۔فنگر4 اور فنگر8پر دونوں ملکوں کے درمیان پچھلے سال شدید تنائو پیدا ہوا تھا جس کو حل کرنے کیلئے 11ادوار کی اعلیٰ فوجی سطح پر بات چیت ہوئی۔