سرینگر:فوجی چیف کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے مسلسل ملی ٹینٹوں کو اس طر ف دھکیلنے کی خاطر اُن کی بھر پور معاونت فراہم کی جارہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اگر چہ سیز فائر معاہدے کے بعد فروری سے حد متارکہ پر ناجنگ معاہدے کی خلاف ورزی کا کوئی واقع پیش نہیں آیا لیکن ہمسایہ ملک کی جانب سے ملی ٹینٹوں کو اس طرف دھکیلنے کی بھر پور کوششیں کی جارہی ہیں۔ چین کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر لبریشن آرمی کی تعیناتی میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوجی سربراہ نے کہاکہ ہم چین کے ساتھ پُر امن طریقے سے سرحدی مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ یو پی آئی کے مطابق فوجی چیف لفٹنٹ جنرل ایم ایم نروانے نے لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر تعینات فوج کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ معلوم ہوا ہے کہ فوجی سربراہ کی صدارت میں لداخ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران اُنہیں چینی افواج کی تعیناتی کے بارے میں آگاہی فراہم کی گئی ۔ فوجی سربراہ نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ حقیقی کنٹرول لائن پر ایک دفعہ پھر چین نے آرمی کی تعیناتی بڑھائی ہے جو تشویشناک بات ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ جس طرح سے چین نے اپنی افواج کی تعداد بڑھائی ہے بھارتی افواج کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ اس کیلئے زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے اُٹھائے جارہے ہیں۔ بھارتی فوجی چیف نے بتایا کہ ہم چین کے ساتھ سرحدی تنازعے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے خواہاں ہے لیکن اس کو کمزوری سے تعبیر نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی افواج نے چین کو گزشتہ سال سخت جواب دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ حقیقی کنٹرول لائن پر تعینات افواج کی ضرورتوں کو پورا کرنے کی خاطر موجودہ حکومت کوشاں ہے اوراس کیلئے پہلے ہی اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ چینی لبریشن آرمی کے حرکات و سکنات پر خصوصی نظر گزر رکھی جار ہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اگر چہ یہ حقیقت ہے کہ چین نے افواج کی تعیناتی میں غیر معمولی اضافہ کیا ہے لیکن ہم نے بھی فوج کی تعیناتی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ طاقت کے توازن کو برقرار رکھا جاسکے۔ پاکستان پر دراندازی کو ہوا دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے فوجی سربراہ نے کہاکہ فروری میں ہند پاک افواج کے درمیان سرحدوں پر امن و امان کے قیام کی خاطر معاہدہ ہے جس کی رو سے دونوں ملکوں کے افواج نے ایک دوسرے پر گولہ نہ برسانے کا فیصلہ کیا ۔ انہوںنے کہاکہ جون کے آخر تک سرحدوں پر ناجنگ معاہدے کی خلاف ورزی کا ایک بھی واقع رونما نہیں ہوا لیکن حالیہ ایام میں پاکستان نے کئی مرتبہ عسکریت پسندوں کو اس طرف دھکیلنے کی کوشش کی ۔ انہوںنے کہاکہ اوڑی میں فوج نے تین دفعہ دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنایا جس دوران چھ ملی ٹینٹوں کو بھی مار گرایا گیا جبکہ ایک کو زندہ پکڑنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی افواج سیز فائر معاہدے پر پابند ہے اور سرحدوں پر امن کے خواہاں ہے لیکن پاکستان مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اُس پار کشمیر میں عسکریت پسندوں کو جدید اسلحہ کی تربیت دے کر اس طرف دھکیلنے کی کوششیں ہو رہی ہیں جس کے پیش نظر پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی افواج پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں موجود ملی ٹینٹوں پر نظر گزر رکھ رہی ہیں اور اُنہیں کسی بھی صورت میں اس طرف آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ دراندازی کے دوران پاکستانی افواج کی جانب سے بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کو اس طرف راہداری فراہم کی جاسکے لیکن گولہ باری کی آڑ میں پاکستان کے منصوبوں کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ فوجی سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ وادی کشمیر میں حالات پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں جبکہ سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشن بھی کامیابی سے ہمکنار ہو رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ امن و امان کے قیام کی خاطر وادی کشمیر کے لوگ فوج کو اپنا بھر پور تعاون فراہم کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کسی کو بھی امن و امان میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔