سرینگر:جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال کوتشویش ناک قرار دیتے ہوئے جموں وکشمیرکے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ تعمیرو ترقی کانام ونشان نہیں بے روزگاری غربت میں اضافہ ہوا ہے بیروکریسی کاکام فائلیں دیکھناسرکار کے احکامات پرعمل کرنا عسکریت کے خاتمے تک تعمیر وترقی کاانتظار نہیں کیاجاسکتا ،سٹیٹ ہڈ جلدسے جلد بحال کیاجائے جموں وکشمیر میں اسمبلی الیکشن کرائے جائے اور منتخب نمائندوں کوسرکار چننے کاموقع فراہم کیاجائے تب جاکر تعمیر وترقی کی ضمانت دی جاسکتی ہے شہری ہلاکتوں کے سلسلے میں تمام مکتب ہائی فکرسے تعلق رکھنے والے لوگوں کی رائے ایک ہے بھائی چارے رواں داری کی روایات کوہرحال میں قائم رکھنا چاہتے ہے اور ملوث افرادکوبے نقاب کرکے ہی منصوبے کے بارے میں جانکاری حاصل ہوسکتی ہے ۔موٹر سائیکلوںکوضبط کرکے سرکار عوامی غم وغصے میں اضافہ کرنے کی کارروائیاں انجام دی رہی ہے سرکار کوایسے اقدامات اٹھائیںجانے چاہئیں جس سے لوگوں کوراحت مل سکے ۔اے پی آ ئی کے مطابق وادی کا تین روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد جموں روانہ ہونے سے پہلے ذررائع ابلاغ کے ساتھ گفتگو کے دوران جموںو کشمیرکے سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس کے سابق لیڈر غلام نبی آزاد نے جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال کوتشویش ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ عسکریت پسندوں نے اپنا طریقہ کار بدل دیاہے ۔ٹار گٹ کلنگ میںملوث کوئی ایک گرفتار ہو جائے تو منصوبے کے بارے میں سب کچھ سامنے آتا تاہم خوشی اس بات کی ہے کہ جموں وکشمیر میںبالعموم اور وادی کشمیر میں بالخصوص 11اضلاع سے آئے ہوئے25عوامی وفودسے ملاقات کے دوران ملنے والے لوگوں نے شہری ہلاکتوںکی یک زبان میں مزمت کرتے ہوئے کہاکہ کسی کو شہری ہلاکتوں کی اجازت جموں کشمیرکے بھائی چارے رواں داری کو درہم برہم کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے اور جوکوئی بھی اس طرح کی کاروائیوں میں ملوث ہے وہ کشمیر یوں کادوست نہیں دشمن ہے ۔سابق وزیراعلیٰ نے جموں وکشمیر میں غربت بے روز گار ی میں اضا فہ ہونے کاعندیہ دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے دو برسوں کے دوران لوگوں کی اوسط آمدانی میں کمی آ گئی ہے اور اخراجات میں چار گناہ اضافہ ہوا ہے آمدانی ایک روپے اور خرچہ چار روپے ایل پی جی گیس پیٹرول ڈیزل کھانے پینے کی اشیاء تعمیراتی سامان لوگوں کی قوت خرید سے باہرہوتاجارہاہے۔ سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ جموں وکشمیر میں تعمیرو ترقی نہ ہونے کے برابرہے صرف سنگ بنیاد رکھی جاتی ہے تعمیراتی کام یاتوسست رفتاری کے ساتھ ہورہاہے یاپھر اس کی طرف توجہ نہیں دی جارہی ہے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ جموںو کشمیرکوبیروکریسی کے حوالے کیاگیاہے ۔بیروکریٹوں کاکام ہے فائلوں کویکھنااور سرکار کے احکامات پرعمل کرنا ۔انہوںنے کہاکہ عسکریت کے خاتمے تک تعمیر وترقی کاانتظارنہیں کیاجاسکتا ماضی میں ایک طرف ملی ٹینسی ایک طرف تعمیر ترقی کے کام ہوتے رہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اورراجیہ سبھامیںحزب اختلاف کے لیڈر نے کہا کہ وہ کئی معاملات کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کے لئے جموںو کشمیرکے دورے پرآئے تھے پہلامقصدتھاعسکریت بڑھ گئی یاگھٹ گئی جموں وکشمیرکے لوگ سٹیٹ ہڈ چاہتے ہے یانہیں اور الیکشن میں شراکت داری کے حوالے سے ان کانظریہ کیاہے تعمیر وترقی ہورہی ہے یانہیں غریبی اور بے روز گاری خصوصی درجہ واپس لینے کے بعدبڑھ گئی ہے یاکم ہوئی ہے۔ سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ جموںو کشمیرکے لوگ نہ صرف سٹیٹ ہڈ بحال کرنے کے حامی ہے بلکہ جلد سے جلد اسمبلی الیکشن کے ذریعے اقتدار کومنتخب عوامی نمائندوں کے حوالے کرنے کے متمنی ہے ۔انہوںنے کہا کہ سرکار عسکریت پسندوں اور ملک دشمن ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائے تا ہم موٹرسائیکل ضبط کرنے نوجوان کی گرفتاریاں عمل میں لانے سے لوگوں کے غصے میںمزیداضافہ ہوسکتاہے ۔انہوںنے کہاکہ سرکارکوایسی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لانی چاہئے جس سے لوگوں کی کمرٹوٹ جائے بلکہ راحت کاری کے اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ انہوںنے کہا کہ کہی پچھلے دو برسوں کے دوران جموںو کشمیرکے لوگ گوناں گوں مصائب ومشکلات سے دوچار ہیں ۔