سرینگر:حج 2022 کے لیے آن لائن درخواست کا عمل پیر کو مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی کے ذریعے حج کے لیے اہم اصلاحات اور بہتر سہولیات کا اعلان کرتے ہوئے شروع ہوا۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق جنوبی ممبئی کے حج ہاؤس میں حج 2022کا اعلان کرتے ہوئے نقوی نے کہا کہ حج کا پورا عمل 100 فیصد ڈیجیٹل/آن لائن ہوگا۔ حج 2022کے لیے درخواست دینے کی آخری تاریخ 31 جنوری 2022 ہے۔ لوگ حج موبائل ایپ کے ذریعے بھی درخواست دے سکتے ہیں، وزیر کے حوالے سے ایک بیان میں کہا گیا ہے۔مختار عبا س نقوی نے کہا کہ ہندوستانی عازمین حج ’مقامی کے لیے آواز‘ کو فروغ دیں گے اور دیسی مصنوعات کے ساتھ وہاں جائیں گے۔ عازمین حج پہلے سعودی عرب میں چادریں، تکیے، تولیے، چھتری اور دیگر اشیاء غیر ملکی کرنسی میں خریدتے تھے لیکن اس بار ان میں سے زیادہ تر سامان ہندوستان سے ہندوستانی کرنسی میں خریدا جائے گا۔یہ سامان سعودی عرب میں ان کی قیمت کے مقابلے تقریباً 50 فیصد کم قیمت پر دستیاب ہوں گے اور حجاج کرام کو ہندوستان میں ان کے متعلقہ سفری مقامات پر دیے جائیں گے۔ وزیر نے کہا کہ ہندوستان ہر سال 2 لاکھ عازمین حج بھیجتا ہے اور اس انتظام سے ہندوستانی عازمین حج کے کروڑوں روپے بچانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ عازمین حج کے انتخاب کا عمل ہندوستان اور سعودی عرب کی حکومتوں کے ذریعہ طے شدہ کورونا وائرس پروٹوکول اور اصولوں کے مطابق کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حج 2022 کے لیے سفری مقامات کو 21 سے کم کر کے 10 کر دیا گیا ہے۔ یہ احمد آباد، بنگلورو، کوچین، دہلی، گوہاٹی، حیدرآباد، کولکتہ، لکھنؤ، ممبئی اور سری نگر ہیں۔انہوں نے کہا کہ 3ہزارسے زیادہ خواتین نے حج 2020 اور 2021 کے لیے "بغیر محرم” (مرد ساتھی) کے زمرے میں درخواست دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی درخواستیں حج 2022 کے لیے بھی اہل ہوں گی، انہوں نے مزید کہا کہ دیگر خواتین بھی "بغیر محرم” زمرے کے تحت حج 2022کے لیے درخواست دے سکتی ہیں، جس کے تحت انہیں لاٹری سسٹم سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔