سرینگر:گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) سری نگر کے کمیونٹی میڈیسن کے پروفیسر اور ایچ او ڈی ڈاکٹر ایس محمد سلیم خان نے جمعہ کو کہا کہ اس سال جولائی کے مہینے میں کی گئی سیرو سرویلنس کے مطابق 84 فیصد آبادی کشمیر نے کوویڈ 19کے خلاف اینٹی باڈیز تیار کی ہیں، اور 78فیصد اسکولی بچوں نے بھی اینٹی باڈیز تیار کی ہیں۔کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر سلیم نے کہا کہ وائرس کی منتقلی بہت تیزی سے ہورہی ہے جو کہ تشویشناک ہے تاہم کووڈ 19 کے خلاف جنگ میں ویکسینیشن کا اہم کردار ہے اور اس وقت ویکسین کی ایک کروڑ30ہزار خوراکیں دستیاب ہیں۔جن کا انتظام پہلے ہی کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اب بھی کوویڈ 19 کے کیسز دیکھے جا رہے ہیں جن میں پچھلے کچھ دنوں میں چند اموات بھی شامل ہیں۔دوسری لہر کے مقابلے کوویڈ 19 کے معاملات میں قدرے کمی آرہی ہے، لیکن کیسز اب بھی رپورٹ کیے جا رہے ہیں۔ جموں کشمیر میں اب تک 1کروڑ 60 لاکھ سے زیادہ کوویڈ 19ٹ کیے گئے ہیں، جن میں سے پچھلے ڈیڑھ سال سے3 لاکھ 3 ہزار مثبت پائے گئے ہیں۔ ضروری کارروائی کے لیے صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ جب بھی کچھ ہوتا ہے، ان کا کام تحقیق کرنا اور پوری آبادی تک پہنچانا ہے۔ "اس معاملے میں ہم نے ایک تحقیق کی ہے، یہ معلوم کرنے کے لیے کہ آیا آبادی نے کووِڈ 19 کے خلاف اینٹی باڈیز تیار کی ہیں۔ اس سال جولائی کے مہینے میں کی گئی سیرو سرویلنس کے مطابق کشمیر کی 84 فیصد آبادی نے کوویڈ 19کے خلاف اینٹی باڈیز تیار کی ہیں، اور 78فیصد اسکولی بچوں نے بھی اینٹی باڈیز تیار کی ہیں،‘‘ انہوں نے کہا۔انہوں نے کہا کہ حکومت بہت جلد اسکول جانے والے بچوں کے لیے ویکسینیشن لے کر آئے گی اور حکومت اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔جب بھی حکومت اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں پوچھے گی، ہم اپنے پاس موجود ڈیٹا کے ساتھ آئیں گے۔ ہمارے پاس سینٹفک ڈیٹا موجود ہے، جب بھی حکومت ہم سے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے تجویز کرنے کو کہے گی، ہم انہیں ڈیٹا فراہم کریں گے،‘‘ ڈاکٹر سلیم نے کہا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ موسم سرما آگے بڑھ رہا ہے، اور شدید سردی ہوگی، اس لیے وہ لوگوں سے اپیل کریں گے کہ وہ ایس او پیز پر عمل کریں، چہرے کے ماسک پہنیں اور دیگر تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں کو ابھی تک ویکسین نہیں لگائی گئی وہ جلد از جلد ویکسینیشن کے لیے آگے آئیں۔