سرینگر:وادی کشمیر میں شبانہ درجہ حرارت میں نمایاں گراوٹ ریکارڈ کرنے سے پوری وادی شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں۔ سرینگر کے ساتھ ساتھ مشہور سیاحتی مرکز پہلگام میں بھی شبانہ درجہ حرارت میںکافی کمی ریکارڈ کی گئی اور پہلگام منفی 4ڈگری پر منجمند رہا ۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے پیشنگوئی کی ہے کہ آئندہ کچھ دنوں تک وادی کشمیر میں موسم خشک رہنے کا امکان ہے تاہم اس عرصے کے دوران مطلع ابروآلود رہنے کا بھی امکان ہے۔سی این آئی کے مطابق وادی کشمیر میں جاری شدید سردی کی لہر کے بیچ خطہ لداخ کے قصبہ کرگل میں گزشتہ رات رواں موسم کی اب تک کی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی جس کے دوران یہاں کم از کم درجہ حرارت نقطہ انجمادسے کئی ڈگری نیچے ریکارڈ کیا گیا ۔ ۔محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق کشمیر جموں اور لداخ خطوں میں آئندہ 24گھنٹوں کے دوران موسم خشک رہنے کا امکان ہے تاہم اس عرصے کے دوران مطلع ابر و آلود رہ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا وادی میں اگلے پانچ روز کے دوران موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کی توقع ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں گزشتہ رات منفی 1.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو کہ 2.1 ڈگری سینٹی گریڈ تھاجبکہ اس کے علاوہ قاضی گنڈ میں گزشتہ رات کم از کم درجہ حرارت منفی 1.3 ڈگری سینٹی گریڈ کے مقابلے میں 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ پہلگام میں گزشتہ رات منفی 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ کے مقابلے میں کم سے کم 3.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا اور یہ جموں و کشمیر بھر میں سرد ترین مقام رہا۔کوکرناگ میں منفی 0.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ رات 0.7 ڈگری سینٹی گریڈ اور معمول کا درجہ حرارت 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔ گلمرگ میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ کے مقابلے میں منفی 1.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔لداخ کے لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ رات کے منفی 4.0 ڈگری سینٹی گریڈ کے مقابلے میں تھا جبکہ سائبیریا کے بعد دنیا کا دوسرا سرد ترین مقام کرگل کے دراس میں منفی 10.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔یخ بستہ ہوائوں کے نتیجے میں یہاں کا موسم بھی سرد ہی محسوس کیا جارہا ہے۔سرینگر میں بھی رات کے درجہ حرارت میں ہلکی گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے ۔ ادھر وادی کشمیر میں سردیوں کے ایام کے دوران بجلی کی عدم دستیابی کے نتیجے میں لوگ مشکلات سے دو چار ہے جبکہ سردی سے بچنے کیلئے اہلیان کشمیر نے گرم ملبوسات زیر تن کرنا شروع کر دیا ہے اور سردی سے بچنے کیلئے روایتی اور جدید گرمی کے آلات کا استعمال کرنا بھی شروع کر دیا ہے۔