سر ینگر / 22 نومبر/سی این ایس / انتظا میہ نے روڈ ٹرا نسپورٹ کارپوریشن کوخسارے کی جانب ایک زوردار جھٹکا دیتے ہوئے شہر سرینگر میں آ رٹی سی بس سروس کے خلاف کریک ڈائون شروع کر دیا ہے جبکہ پولوشن فری اور تیز ی رفتار ی سے چلنے والی الیکٹر یکل بس سروس پر یہ کہتے ہو ئے مکمل پا بند عا ئد کرنے کا حکم جاری کیا ہے کہ ان کے شہر میں چلنے سے پرا ئیویٹ منی بس ٹرا نسپورٹروں کوخسار ے سے دوچار ہو نا پڑتاہے۔ اس دوران ر وڈ ٹرانسپورٹ کا رپوریشن کے منیجنگ ڈائر یکٹر انگریز سنگھ رانا نے اس فیصلے کو کارپوریشن کیلئے ایک بڑا نقصا ن قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوںنے اس فیصلے پر نظر ثا نی کے سلسلے میں ایل جی کے مشیر کو ایک تحر یری خط لکھا ہے۔ سی این ایس کے مطابق صوبائی انتظا میہ نے سرینگر کے حدودمیں چلنے والی ایس آ رٹی بس سروس پر مکمل پاپند ی عائد کی ہے جبکہ حیرت انگیز طور پر صرف پرائیویٹ ٹرانسپورٹ یعنی ٹاٹا407 اور منی بس سروس کو شہر میں چلنے کی اجازت دے رکھی ہے۔ آ پ کو بتادیں کہ ایک ماہ قبل میں مذ کورہ محکمہ نے ساڑ ھے چار سو کے قریب نئی بسوں کو سڑ کوں پر اتا ر اہے لیکن ان بسوں کو بھی شہر کے اندر داخل نہیں دیا جاتا ہے ۔ کچھ روز قبل صوبائی انتظا میہ وٹریفک پولیس نے آرٹی سی حکام کو ہدایت دی تھی کہ وہ شہر میں پولوشن فری اور بجلی پر چلنے والی الیکٹرانک بسوں کی نقل وحرکت پر یہ کہتے ہوئے مکمل طور پابند ی عائد کرے کہ ان کے چلنے سے پرا ئیویٹ منی بس سروس مالکان کو خسار ے دوچار ہو نا پڑ رہا ہے۔بتادیںآلودگی سے پاک الیکٹرک بس سروس کا افتتاح2019 میں سابق لیفٹیننٹ گورنر ستیہ پال نے افتتاح کیاجس کا مقصدمسافروں کو جدید سفری سہولیات کے ساتھ ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کی جانب ایک قدم تھا۔ ای بسوں کا مقصد شہر میں آلودگی کی سطح کو کم کرنا ہے اور لوگ بڑے پیمانے پر اپنے روزمرہ کے سفر کے لیے ان کا استعمال کرتے تھے۔ دریں اثنا جب سی این ایس سے بات کرتے ہوئے محکمہ کے منیجنگ ڈائریکٹرانگریز سنگھ رانا نے کہا کہ نامعلوم وجوہات کی بنا پر انتظامیہ کی جانب سے اسی سروس پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔’’ اب میں محکمہ کی جانب سے ایل جی کے مشیر بھٹناگرجو کہ آر ٹی سی کے چیئرمین بھی ہیں کو کوخط لکھ رہا ہوں جس میں انہیں اس فیصلے کو واپس لینے درخواست کی گئی ہے کیونکہ اس اقدام سے کارپوریشن ایک مرتبہ یہ دیوالیہ پن کے دہانے پر پہنچ جائے گا ۔دریں اثنا، روزانہ مسافروں کے ایک وفد نے سی این ایس کو بتایا کہ انتظامیہ کو پابندی کے حکم پر نظرثانی کرنی چاہیے اور ایس آرٹی سی بسوں کو شہر میں چلنے کی اجازت دینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ سروس زیادہ سستی ہے اور ان پر پابندی لگانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایس آر ٹی سی خدمات کو طلباء سول سیکرٹریٹ، ہائی کورٹ اور دیگر محکموں کے ملازمین کی سہولت کے لیے چلایا جارہا تھاہے تاکہ وہ بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے دفاتر پہنچ سکیں۔ مسافروں نے کہا ہے کہ ہم ایل جی اور چیف سیکرٹری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں اور پابندی کا حکم واپس لیں۔










