سری نگر:موسم سرماکی شدیدسردی سے بچنے کیلئے آج بھی اہلیان وادی کیلئے روایتی کانگڑی ہی ایک اہم ذریعہ ماناجاتاہے ۔کشمیر میں کانگڑیوں مختلف اضلاع میں مخصوص ٹہنیوں سے بنائی جاتی ہیں تاہم چرار کانگر سب سے زیادہ مشہور مانی جاتی ہے جبکہ بڈگام،بانڈی پورہ اورگاندربل میں تیارکی جانے والی مختلف شکل وصورت اورسائز کی کانگڑیاں بھی کافی پسند کی جاتی ہیں ۔جے کے این ایس کے مطابق کانگڑیاں بنانا یاتیارکرنا ایک روایتی فن یاآرٹ ہے ،جو سب کے بس کی بات نہیں۔اب جہاں تک کانگڑیاں بنانے کے مختلف مراحل کاتعلق ہے تو سب سے پہلے اختر کی ٹہنیوں کوجمع کیاجاتاہے ،پھران ٹہنیوںکے بنڈل کو خشک ہونے کے لئے چھوڑ دیاجاتاہے۔جمع کی گئی اختر کی ٹہنیوں کو پہلے ایک دن کیلئے ابال لیا جاتا ہے تاکہ بعد میں چھیلنے کو بہتر بنایا جا سکے۔اخترکی ٹہنیوں کوچھیلنا بھی ایک فن ہے او رکوئی ناتجربہ کاریہ کام نہیں کرسکتا ہے ۔اختر کی ٹہنیوں کو قریب سے دبائے ہوئے کھونٹے کے ذریعے کھینچا جاتا ہے تاکہ اسے کانگڑیاں بنانے کے لئے فنکار کے پاس بھیجنے سے پہلے موثر چھیلنے میں مدد ملے۔یہ ساراکام مکمل ہونے کے بعدماہراو رتجربہ کارافرادیاکاریگر کانگڑیاں بنانے کاکام ہاتھوں میں لیتے ہیں ۔کانگڑیوں کو مٹی کے ایک مخصوص برتن’کونڈل‘ کوبنیادبناکر بُنایاتیارکیاجاتاہے ۔موسم سرما شروع ہوتے ہی کانگڑیوںکی مانگ بڑ ھ جاتی ہے اورمتعلقہ افرادکانگڑیاں لیکر بازاروںکارُخ کرتے ہیں جبکہ مخصو ص قسم کی کانگڑیاں بشمول چرارکانگر ،یزبندکانگر کافی مشہور مانی جاتی ہے اورایسی کانگڑیاںکی قیمت بھی کافی زیادہ ہوتی ہے ۔عام استعمال کی کانگڑیوںکی قیمت امسال 300سے لیکر1000روپے تک ہے ،تاہم زیادہ ترلوگ 300تا500روپے میں فروخت ہونے والی کانگڑیاں ہی خریدتے ہیں ۔گھروںمیں کانگڑیوںکوگرم رکھنے کیلئے لکڑی کاکوئلہ استعمال کیاجاتاہے ،اوراس کوئلے کی قیمت بھی حالیہ برسوں میں بڑھ گئی ہے ،کیونکہ اب جنگلوں کے نزدیک رہائش پذیر لوگوں کوجنگلوںمیں لکڑیوںکے تکڑے اورجھاڑیا ں کاٹ کرجلانے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے ،تاہم میوہ درختوں کی شاخ تراشی کے بعداس سے جمع ہونے والی ٹہنیوںاورشاخوںکوایک جمع ڈھیر بناکر جلایاجاتاہے اوراس لکڑی کے کوئلے کافی پائیدارمانے جاتے ہیں ،کیونکہ اس قسم کے کوئلے کوکانگڑیوںمیں ڈالاجائے توکانگڑیاںکافی وقت تک گرم رہتی ہیں ۔آج بھی مخصوص قسم کی کشمیری کانگڑی کسی مہمان یاسیاح کو بطور تحفہ دینے کی روایت برقرارہے جبکہ ،اندرون کشمیر اوربیرون ملک بھی کشمیری کانگڑی کے بے شمارخریدارہیں۔