سرینگر:بالائی علاقوں میں تازہ برفباری اور رات کے اوقات مطلع صاف رہنے کے نتیجے میں وادی کشمیر میں شدید سردی کی لہر جاری ہے جس دوران مشہور سیاحتی مرکز گلمرگ منفی 10ڈگری پر منجمند رہا جبکہ دراس میں بھی رات کا درجہ حرارت منفی 20ڈگری کے قریب پہنچ گیا ۔ ادھر محکمہ موسمیات نے اگلے 24گھنٹوں کے دوران موسم میں کوئی تبدیلی نہ آنے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے23سے 25دسمبر تک پیر پنچال کے آر پار بھاری سے درمیانی درجے کی برفباری کی پیشگوئی کی ہے ۔ ادھر دن بھر شدید ٹھنڈ کے باعث وادی کشمیر میں اہلیان وادی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔۔ سی این آئی کے مطابق وادی کشمیر اور صوبائی علاقے لہہہ اور کرگل میں چلہ کلان سے قبل ہی سردی کی شدید لہر نے پوری وادی کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور یخ بستہ ہوائوں کی وجہ سے شدید سردی کی لہر جاری ہے ۔ محکمہ موسمیات کے حکام نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رات کے دوران مطلع صاف رہنے اور دن میں کھلی دھوپ نکلنے کے باعث وادی کشمیر میں سردی کی لہر جاری ہے جبکہ آنے والوں دنوں میں شبانہ سردیوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے ۔ محکمہ کے مطابق درجہ حرارت میں کمی ہونے کے ساتھ ہی پوری وادی سخت ترین سردی کے لپیٹ میں آچکی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کے ساتھ ساتھ لداخ خطہ بھی شدید سردی کی لپیٹ میں ہے ۔محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں شبانہ درجہ حرارت منفی 2.1ڈگری سلشس ریکارڈ کیا گیا جبکہ وادی میں مشہور سیاحتی مرکز شہر آفاق گلمرگ انتہائی سرد ترین خطہ ریکارڈ کیا گیا جہاں رات کا درجہ حرارت منفی 10ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔ اسی طرح سے پہلگام میں شبانہ درجہ حرارت منفی 6.9ڈگری سلشس درج کیا گیا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق لداخ میں بھی شدید سردیوں کا زور جاری ہے اور لہہ میں رات کا درجہ حرارت منفی 15ڈگری جبکہ کرگل میں خطہ دراس دنیا میں سب سے سرد ترین علاقہ ریکارڈ کیا گیا جہاں شبانہ درجہ حرارت منفی 19.2ڈگری درج ہوا ۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے پیشن گوئی کی ہے کہ وادی میںاگلے پانچ دنوں تک موسم خشک رہ سکتا ہے جبکہ 23سے 25دسمبر کو کرگل اور وادی کے بالائی علاقوں جن میں سونہ مرگ ،افروٹ کی پہاڑیوں ، گلمرگ کے بالائی علاقوں اور پہلگام ، قاضی گنڈ اور شوپیاں کے بالائی علاقوں میں ہلکی سے درمیانہ درجے کی برفباری کا امکان ہے جبکہ میدان علاقوںمیں ہلکی بوندا باندی ہوسکتی ہے جبکہ سردی میں مزید شدت آسکتی ہے ۔ ادھر شہر سرینگر سمیت وادی بھر میں سخت ترین ٹھنڈ جاری رہی اور دن کے وقت بھی لوگوں کو آنے جانے میں سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ رات کے وقت سردی کی شدت میں اضافہ ہونے کے بعد لوگ اضافی بسترے ، کمبل ، گرم ملبوسات اور روم ہیٹر و واٹر بوتل جیسی چیزیں خریدنے پر مجبور ہورہے ہیں اور متعلقہ دکاندار لوگوں کی مجبوری یا ضرورت کا خوب فائدہ اٹھارہے ہیں اور انہوں نے یکایک ان سبھی چیزوں کی قیمتوں میں من مانے طور اضافہ کر دیا ہے ۔