زیر علاج مریضوں کووقت رہتے باہر نکالا گیا : حکام
سری نگر، 04 مارچ :جموں وکشمیر کے گرمائی دارلخلافہ سری نگر کے معروف بون اینڈ جوائنٹ ہسپتا ل برزلہ کی عمارت سے جمعے کی شام کو آگ نمودار ہوئی جس نے اپنے متصل کئی عمارتوں کو لپیٹ میں لے لیا۔ذرائع نے بتایا کہ ہسپتال کے اندر موجود گیس اور آکسیجن سلنڈر زور دار دھماکوں کے ساتھ پھٹ گئے جس وجہ سے آگ نے کم وقت میں ہی پوری عمارت کو لپیٹ میں لے لیا۔فائر اینڈ ایمرجنسی کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ہسپتال میں زیر علاج سبھی مریضوں کو باہر نکال کر دوسرے ہسپتالوں کی اور منتقل کیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ لگ بھگ دو درجن کے قریب فائر ٹینڈروں کی مدد سے آگ پر قابو پایا گیا۔یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جمعے کی شام کو 9 بجکر 30 منٹ پر بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال کی عمارت سے آگ نمودار ہوئی جس نے آناً فاناً دوسری عمارتوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔انہوں نے بتایا کہ فائر اینڈ ایمرجنسی ٹیم جس کی سربراہی ڈپٹی ڈائریکٹر بشیر احمد کر رہے تھے فوری طورپر جائے موقع پر پہنچے اور آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی۔اُن کے مطابق آگ بجھانے کے دورا ن ہی عمارت کے اندر موجود گیس اور آکسیجن سلنڈر زور دار دھماکوں کے ساتھ پھٹ گئے جس وجہ سے آگ نے بھیانک رخ اختیار کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے ہسپتال احاطے میں موجود کئی عمارتوں سے بیک وقت آگ کے شعلے بلند ہوئے۔فائر اینڈ ایمرجنسی کے ایک سینئر عہدیدار نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ نو بجکر 30 منٹ پر ہمیں اطلاع موصول ہوئی کہ بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال کی عمارت سے آگ نمودار ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ شہر سری نگر کے سبھی اسٹیشنوں میں موجود فائر ٹینڈر جائے موقع کی اور روانہ کئے گئے جنہوں نے فوری طورپر آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی۔اُن کے مطابق ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کو فائر اینڈ ایمرجنسی ، ہسپتال عملے اور مقامی لوگوں نے فوری طورپر باہر نکالا جس کے بعد اُنہیں دوسرے ہسپتالوں کی اور روانہ کیا گیا ہے۔مذکورہ آفیسر نے بتایا کہ ہسپتال میں زیر علاج لگ بھگ سبھی مریضوں کو باہر نکالا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ آتشزدگی کی اس واردات کے دوران بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال کے صحن میں موجود عمارتوں کی اوپری منزلیں خاکستر ہوئی ہیں اور اُن میں موجود سازو سامان بھی راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوا۔انہوں نے مزید کہاکہ آگ بجھانے کی کارروائی کے دوران فائر اینڈ ایمرجنسی عملے نے اپنی جانوں کو جوکھم میں ڈال کر مریضوں کو باہر نکالا ہے ۔ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن تھیٹر سے آگ نمودار ہوئی جس نے بعد میں کئی عمارتوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جبکہ زور دار دھماکوں کی بھی آوازیں سنائی دیں جس سے یہ اندازہ لگایا جارہا ہے کہ آکسیجن اور گیس سلنڈر آگ کی شدت سے پھٹ گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ہسپتال کے تین وارڈ جن میں ٹروما ، ریکوری اور ایمرجنسی وارڈ شامل ہیں آگ کی اس واردات کے دوران پوری طرح سے خاکستر ہوئے ہیں۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ابتدائی طورپر یہی اندازہ لگایا جارہا ہے کہ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ نمودار ہوئی ۔معلوم ہوا ہے کہ کئی مقامی رضا کار تنظیموں جن میں اتھ روٹ شامل ہیں فوری طورپر جائے موقع پر پہنچے اور مریضوں کووہاں سے دوسری جگہ منتقل کیا۔ایک ایمبولنس ڈرائیور نے یو این آئی اردوکو بتایا کہ بون اینڈ جوائنٹ میں زیر علاج متعدد مریضوں کو دوسرے ہسپتالوں میں بھرتی کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہسپتال احاطے میں مریضوں کی ایک خاصی تعداد موجود ہیں جنہیں محفوظ جگہ کی اور منتقل کرنے کی کارروائی جاری ہے۔دریں اثنا آس پاس رہائش پذیر لوگوں نے بھی بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال میں لگی آگ کو بجھانے کی خاطر اپنی جانیں جوکھم میں ڈالی جبکہ آگ کی لپٹوں کے بیچ مریضوں کو باہر نکالا ۔بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر سہیل احمد نے بتایا کہ ایمرجنسی تھیٹر سے آگ نمودار ہوئی جس نے بعد میں پوری عمارت کو لپیٹ میں لے لیا۔انہوں نے بتایا کہ سبھی مریضوں کو وقت رہتے باہر نکالا گیا ہے۔علاوہ ازیں بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال میں آگ لگنے کی خبر پھیلتے ہی شہر سری نگر کے مختلف علاقوں کے لوگ آگ بجھانے کی کارروائی کی خاطر برزلہ پہنچے اور وہاں پر اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر مریضوں اور تیمارداروں کو باہر نکالا ۔نذیر احمد نامی ایک مقامی نوجوان نے بتایا کہ ہسپتال عمارت سے آگ کے شعلے بلند ہونے کے ساتھ ہی لوگوں کی ایک بڑی تعداد بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال پہنچی او روہاں سب سے پہلے مریضوں اور تیمارداروں کو باہر نکالا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ آگ اس قدر بھیانک تھی کہ آناً فاناً پوری عمارت اس کی لپیٹ میں آئی جس وجہ سے لوگ ہکا بکا ہو کر رہ گئے ۔انہوں نے کہاکہ غنیمت یہ رہی ہے کہ فائر اینڈ ایمرجنسی ، ہسپتال عملے اور مقامی لوگوں نے مشترکہ طورپر مریضوں اور تیمارداروں کو وقت رہتے باہر نکالا جس وجہ سے ایک بہت بڑے سانحے کو رونما ہونے سے ٹالا گیا۔یو این آئی