سری نگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج جموں و کشمیر میں روڈ نیٹ ورک کو مضبوط بنانے کیلئے محکمہ تعمیراتِ عامہ ( آر اینڈ بی ) کیلئے 8,000 کلو میٹر سڑک مسافت کا ہدف مقرر کیا ہے ۔ میٹنگ میں جموں و کشمیر حکومت کی جانب سے سڑک شعبے میں حاصل کی جانے والی کامیابی کے لحاظ سے بتایا گیا کہ 2020-21 میں 3,167 کلو میٹر نئی سڑکیں 272 سکیموں کے تحت تعمیر کی گئیں جبکہ گزشتہ5 برس کی اوسط 1,450 کلو میٹر ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر محکمہ پی ڈبلیو ( آر اینڈ بی ) کے کام کاج کا جائزہ لینے کیلئے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کر رہے تھے جس میں انہوں نے مختلف اجزاء کے تحت حاصل شدہ کامیابیوں اور اہداف کی تفصیلی جانکاری حاصل کی ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے پی ڈبلیو ڈی اہلکاروں کو ہدایت دی کہ غیر منسلک بستیوں کو سڑک رابطوں کے ساتھ جوڑیں خصوصی طور پر یو ٹی میں دیہی اور دُور دراز علاقوں میں روڈ نیٹ ورک کو مضبوط اور وسعت دینے کیلئے ٹھوس کوششیں کریں تا کہ اُن علاقوں میں بسنے والی آبادی کو معیاری زندگی گزارنے کیلئے تمام بنیادی سہولیات میں توسیع دی جا سکے ۔ اُنہوں نے متعلقہ اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ پلوں کے سیفٹی آڈِٹ کی رپورٹ من و عن نافذ کریں ۔ انہوں نے مزید ہدایت دی کہ ان پلوں پر کام کو ترجیح دیں جن کی فوری مرمت کی ضرورت ہے ۔ کام کی پیش رفت پر باقاعدہ نگاہ رکھنے پر زور دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے انفراسٹریکچر کے معیار اور مستقل نگرانی کو یقینی بنانے کیلئے فیلڈ افسران کے باقاعدگی سے زمینی دوروں کیلئے خصوصی ہدایات جاری کیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ لوگوں کو حکومت سے بڑی توقعات وابستہ ہیں اس سمت میں ٹھوس اِقدامات اُٹھاتے ہوئے ان کی ترقیاتی ضروریات کو پورا کرنا ضروری ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اَفسران کو تجویز دی کہ وہ ٹینڈرنگ ، کوالٹی کنٹرول ، معائینہ اور نگرانی کے عمل میں یکسانیت لانے کیلئے ایک جامع طریقہ کار وضع کرنے کیلئے تمام امکانات تلاش کریں ۔ اُنہوں نے طویل عرصے سے اِلتوأ میں پڑے پروجیکٹوں کی تکمیل کیلئے بھی واضح ہدایات جاری کیں ۔ گزشتہ چھ برسوں کے دوران حاصل کی گئی کامیابیوں کا جائزہ لیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے 2020-21 میں 3167 کلو میٹر نئی سڑک مسافت مکمل کرنے کیلئے متعلقہ افسران کی کوششوں کی سراہنا کی جو گزشتہ 5 برسوں میں طے شدہ سڑک مسافت کے مقابلے میں دوگنا ہے ۔ پی ڈی ڈبلیو (آر اینڈ بی)191 بستیوں کو ملانے والی 4200 کلومیٹر سڑک مسافت کے لئے پی ایم جی ایس وائی اوّل و دوم کے تحت متعین کردہ ہدف کے بارے میں جانکاری دینے پر رواں سال 237 رُکے پڑے منصوبوں کو مکمل کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے اَفسران کو وسائل کی فراہمی ،بہتر نتائج اور منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد کے لئے کنورژن موڈ انتخاب کرنے کا مشورہ دیا۔میٹنگ کو بتایا گیا کہ امسال پوٹ ہول فری روڈ پروگرام کے تحت محکمہ 6000 کلومیٹر سڑک مسافت تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ کے کام میں شفافیت اور جواب دہی کو برقرار رکھنے کے لئے کارکنوں سے کہا کہ وہ کام کو عوامی ڈومین میں رکھیں تاکہ لوگوں کو تمام متعلقہ معلومات آسانی سے میسر ہوسکے ۔ اُنہوں نے عوام کو منصوبوں کی حقیقت سے متعلق صحیح معلومات فراہم کرنے کے لئے ایک طریقۂ کار تیار کرنے پر بھی زور دیا۔یوٹی میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے بارے میں استفسار کرنے پر لیفٹیننٹ گورنر کو جانکاری دی گئی کہ محکمہ اس برس کے آخر تک صحت کے بنیادی ڈھانچے کے 74 منصوبوں کو مکمل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ۔ متعلقین کو یہ بھی ہدایت دی گئی کہ وہ نصب شدہ آکسیجن پلانٹوں کے مؤثر استعمال کو یقینی بنائیں۔اُنہوں نے متعلقہ اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ تمام منصوبوں پر بروقت تکمیل کے لئے کام کی رفتار میں سرعت لائیں ۔ اس کے علاوہ اہداف کو مقررہ وقت کے اندر حاصل کرنے اور رُکاوٹوں کو دورکرنے کے لئے تمام ضروری اِقدامات اُٹھائیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے جے کے پی سی سی کے ذریعے شروع کئے گئے سکولوں اور کالجوں کی ورک سٹیٹس کے ابھی تک مکمل ہونے والی سکیموں کی بھی تفصیلی رِپورٹ طلب کی اور ان کو مقررہ وقت پر مکمل کرنے کی ہدایت دی۔دوران میٹنگ پرنسپل سیکرٹری پی ڈی ڈبلیو ڈی (تعمیراتِ عامہ) شیلندر کمار نے محکمہ کی تعمیرات ، اصلاحات / اَپ گریڈیشن سڑکوں اور پلو ں کی ترقی ، مختلف منصوبوں اور پروگراموں کے تحت اہداف اور کامیابیوں کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔محکمہ تعمیرات نے تمام بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی نگرانی اور جائزہ لینے کے لئے ویب پر مبنی نظام تیار کرنے کے لئے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ پرنسپل سیکرٹری نے میٹنگ کوجانکار دی کہ دستی عمل سے آن لائن سسٹم میں یہ مثالی تبدیلی ہوگی۔لیفٹیننٹ گورنر کو فارسٹ کلیرنس صورتحال ، صحت بنیادی ڈھانچے ، جموںوکشمیر میں آکسیجن پلانٹوں کی تنصیب کی صورتحال ، جموںوکشمیر میں نیشنل ہائی ویز وغیرہ سے متعلق جانکاری دی گئی۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر ، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار ، منیجنگ ڈائریکٹر جے کے پی سی سی وِکاس کنڈل ، عمل آوری ایجنسیوں کے چیف انجینئران اور دیگر اعلیٰ اَفسران نے شرکت کی۔