کشمیر انفو//
سرینگر 4 مارچ//: لفٹینٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بٹھناگر نے سنیچروار کو شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائینس اینڈ ٹیکنالوجی کشمیر ( سکاسٹ کے ) میں آٹھویں ’ ٹیکنالوجی نمائش کم بیج سیل میلے ‘ کا افتتاح کیا ۔ دو روزہ نمائش اور میلہ ’’ پائیدار تجارتی زراعت کی بقاء ‘‘ کے موضوع کے تحت منعقد کیا جا رہا ہے ۔ اس موقع پر مئیر ایس ایم سی جنید عظیم متو، چئیر پرسن جے اینڈ کے وقف بورڈ ڈاکٹر درخشاں اندرابی ، وائس چئیر پرسن جے اینڈ کے کے وی آئی بی ڈاکٹر حنا شفیع بھٹ ، ڈی ڈی سی چئیر پرسن گاندر بل نزہت اشفاق ، کمشنر سیلز ٹیکس ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رشمی سنگھ ، ڈی پی ایس کے چئیر پرسن ڈاکٹر وجے دھر ، بڑی تعداد میں طلباء ، ترقی پسند کسان اور ریسرچ اسکالرس بھی موجود تھے ۔ نمائش کے دوران مشیر بٹھناگر نے دیگر معززین کے ساتھ مختلف اسٹالز کا دورہ کیا جو زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے میدان میں تیار کی گئی مختلف ٹیکنالوجیز اور مصنوعات کی نمائش کرتے ہیں ۔ مشیر نے کسانوں کی فلاح و بہبود کی اسکیموں اور پروگراموں کی نمائش اور ان پر روشنی ڈالنے والے اسٹالز کا بھی دورہ کیا اور اس کے علاوہ دیگر اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے زراعت کے آلات ، فارم مشینری اور نامیاتی مصنوعات سے متعلق نمائشوں کا بھی دورہ کیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مشیر بٹھناگر نے کہا کہ اس طرح کی نمائشیں کسانوں کو قابل اعتماد ، اپ ڈیٹ اور متعلقہ معلومات تک رسائی کا موقع فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں ۔ انہوں نے کسانوں کو یونیورسٹی اور صنعت کے ماہرین سے جوڑنے پر زور دیا کیونکہ اس سے انہیں خطرات اور غیر یقینی صورتحال کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔ مشیر بٹھناگر نے مزید روشنی ڈالی کہ ایل جی کی قیادت والی انتظامیہ زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں اسٹارٹ اپس اور انٹر پرنیور شپ کے کلچر کو فروغ دے رہی ہے تا کہ پورے جموں و کشمیر میں زرعی شعبے کی صلاحیت کو مکمل طور پر استعمال کیا جا سکے ۔ سکاسٹ کے کے وائس چانسلر پروفیسر نذیر اے گنائی نے کہا کہ یہ میلہ ایک قومی سطح کی تقریب ہے جس میں کسانوں ، طلباء ، ابھرتے ہوئے کاروباری افراد ، پالیسی پلانرز ، ترقیاتی محکموں اور دیگر متعلقہ اداروں کی شرکت کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے ۔ میلے کے دوران کسانوں ، صنعت سے وابستہ افراد ، طالب علم اور فیکلٹی کے اختراع کرنے والوں ، سبجیکٹ فیکلٹیز اور ریسرچ سٹیشنز، فارم دائنس سینٹرز وغیرہ کی جانب سے اسٹالز لگائے گئے تھے ۔ نمائش میں پودے لگانے کا معیاری مواد ، سبزیوں کے بیج ، پھولوں کے پودے ، لائیو سٹاک اور پولٹری کے اشرافیہ کے جرمیلازم ، دودھ اور دودھ کی مصنوعات ۔ لائیو سٹاک فیڈ ، ورمی کمپوسٹ ، مچھلی اور ویلیو ایڈز زرعی مصنوعات نمائش میں فروخت کیلئے رکھی گئی ہیں ۔ نمائش کے دوران مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ اور ڈیجٹل ٹیکنالوجیز کے استعمال سے زراعت میں نئی پیش رفت بھی کسانوں کو دکھائی گئی اور ان کی نمائش کی گئی ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ نمائش کے دوران کسانوں کیلئے ایک میگا کسان سائنس داں بات چیت کا بھی اہتمام کیا گیا ۔