نیوز ڈیسک///
سرینگر /26اپریل:جموں وکشمیر کے عوام ایک مشکل ترین اور نازک دور سے گزر رہے ہیں۔ ہماری شناخت، انفرادیت اور اجتماعیت کے علاوہ تاریخی اہمیت کو مسخ کیا جارہاہے جو آئین ہند اور جمہوری اصولوں کے عین منافی ہے کی بات کرتے ہوئے صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اب کسی بھی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ سی این آئی کے مطابق حلقہ انتخاب سنگرامہ سے تعلق رکھنے والے ایک پارٹی ورکروں، عہدیداروں اور معزز شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مرکز میں براجمان بی جے پی نیشنل کانفرنس کو کمزور کرنے پر تلی ہوئی ہے اور ہمارے خلاف سازشوں کا سلسلہ برابر جاری ہے۔ تاہم مجھے اُمید ہے کہ جموں کشمیر کے عوام ماضی کی طرح نیشنل کانفرنس کو اپنا بھر پور تعاون اور اشتراک دیتی رہے گی اور دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بے شمار موقعہ پرست اور ابن الوقت سیاست دانوں کو کام پر لگایا ہوا ہے، جن سے کشمیریوں کی آواز کو بے وژن اور مستقبل میں ووٹوں کو تقسیم کرنے کا کام لیا جائے گا۔ ان موقعہ پرست عناصر کا حشر بھی وہی ہوگا جو 1953کے موقعہ پرست عناصر کا ہوا، جن کا آج یہاں کوئی نام لینے والا نہیں۔ لوگوں کو کشمیر دشمن عناصر سے ہوشیار کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اب غلطی کی کوئی گنجائش نہیں،2014کے انتخابات میں ہم نے لوگوں کو ہاتھ جوڑ کو بھاجپا اور اس کے درپردہ حامیوں کو ووٹ سے گریز کرنے کی اپیل کی تھی لیکن وہی ہوا جو نہیں ہونا چاہتے تھے۔ بھاجپا اقتدار میں آگئی اور بالآخر ہمیں 5اگست2019کا بدترین دن دیکھنے کو ملا۔ اگر 2014کے انتخابات میں جموں وکشمیر کے عوام نے سوچ سمجھ کر اپنے ووٹ کا استعمال کیا ہوتا تو آج ہم دفعہ370اور 35اے کے تحت حاصل خصوصی پوزیشن سے محروم نہیں ہوتے۔ صدرِ نیشنل کانفرنس نے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ مستقبل میں جو بھی انتخابات ہونگے اُن کیلئے پوری طرح تیا راور کمربستہ رہنے کی ضرورت ہے۔