نیوز ڈیسک//
سری نگر:11،مئی :سری نگر میں جی 20 میٹنگ سے پہلے، جموں خطے میں، خاص طور پر سرحدی اضلاع میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے، اور 10سے زیادہ آرمی اسکولوں کو احتیاطی اقدامات کے تحت بند کر دیا گیا ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق حکام نے جمعرات کو بتایا کہ سیکورٹی ایجنسیوں نے دراندازی کے راستوں کی نشاندہی کی ہے اور سرحد پار سے کسی بھی دراندازی کو روکنے کے لیے سیکورٹی بڑھا دی ہے۔تیسرا جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ 22 سے 24مئی تک سری نگر میں ڈل جھیل کے کنارے واقع شیرِ کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر (SKICC) میں منعقد ہوگا۔عہدیداروں نے بتایا کہ جموں میں خاص طور پر سرحدی اضلاع میں اور تمام اہم فوج اور سیکورٹی اداروں کے ارد گرد سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سرحد (آئی بی) اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ ساتھ دیہی دفاعی کمیٹیوں کے علاوہ فوج، بارڈر سیکورٹی فورس، پولیس اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس کی کثیر سطحی سیکورٹی کو فعال کر دیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں-پٹھانکوٹ ہائی وے کے ساتھ ساتھ سیکورٹی اور چوکیوں کو بھی مضبوط کیا گیا ہے، تمام گاڑیوں کی جانچ کی جا رہی ہے اور تمام نقل و حرکت پر نظر رکھی جا رہی ہے۔خطرے کے ادراک کے پیش نظر، حکام نے بتایا کہ ہائی وے پر اور راجوری اور پونچھ کے سرحدی اضلاع میں 10 سے زیادہ آرمی اور دیگر اسکولوں کو بند کر دیا گیا ہے اور طلباء کے لیے 25 مئی تک آن لائن کلاسز کا انعقاد کیا جائے گا۔ایک ایڈوائزری میں، پولیس نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ چوکس رہیں اور اپنی گاڑیوں کو شروع کرنے سے پہلے چیک کریں۔عہدیداروں نے بتایا کہ جموں کے داخلی مقامات پر گاڑیوں کی چیکنگ اور لوگوں کی تلاشی لی جارہی ہے۔پونچھ اور راجوری میں 20 اپریل اور 5 مئی کو ہونے والے حملوں میں ملوث دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لیے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں (CASO) جاری ہیں جن میں حکام کے مطابق، پانچ چھاتہ برداروں سمیت 10فوجی مارے گئے تھے۔