سرینگر /18اگست//نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان تین مرحلوں کے انتخابات کے پہلے مرحلے کے نوٹیفکیشن کے بعد کرے گی کی بات کرتے ہوئے پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ میں نے صرف یہ کہا ہے کہ ہم پر امید ہیں کہ اگر عوام ہمارا ساتھ دیں اور ہمیں حکومت کرنے کا موقع ملے۔سی این آئی کے مطابق سرینگر میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبد اللہ نے کہا کہ انتخابات کے اعلان کو دو دن بھی نہیں ہوئے ہیں۔ ہمیں کچھ وقت دیں، ہم تیاری کر رہے ہیں۔ پہلے مرحلے کیلئے نوٹیفکیشن 20 اگست کو جاری کیا جائے گا۔ اس کے بعد ہم اپنے امیدواروں کا اعلان کریں گے اور اپنی کامیابی کی امید کریں گے۔ بی جے پی کے اس الزام کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہ عبداللہ نے ایک نجی ٹی وی نیوز چینل کو بتایا کہ جموں و کشمیر اسمبلی، انتخابات کے بعد اپنے پہلے حکم نامے میں، مرکز کے اس خطہ کو چھیننے کے مرکز کے فیصلے کے خلاف ایک قرارداد پاس کرے گی جس کے بعد این سی حد سے زیادہ اعتماد کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ عمر عبد اللہ نے کہا کہ یہ بی جے پی کے لیے مناسب نہیں ہے کہ وہ حد سے زیادہ اعتماد کے بارے میں بات کرے۔بی جے پی نے حد سے زیادہ اعتماد کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں 400 پار کا نعرہ کس نے دیا؟ مجھے نہیں۔ یہ بی جے پی کا نعرہ تھا۔ پھر انہوں نے 370 (سیٹوں) کی بات کی، لیکن وہ کہاں رکے؟ 240 پر۔ بی جے پی کے لیے بہتر ہے کہ وہ زیادہ اعتماد کی بات نہ کرے۔انہوں نے کہا ’’ میں نے صرف یہ کہا ہے کہ ہم پر امید ہیں کہ اگر عوام ہمارا ساتھ دیں اور ہمیں حکومت کرنے کا موقع ملے۔ ہم ان سیٹوں کی تعداد نہیں گن رہے ہیں جو بی جے پی کے پاس ہے، مجھے یاد ہے 2014 کے اسمبلی انتخابات میں، انہوں نے کہا کہ 45 سیٹیں تھیں۔ اس پر بات کرنا بی جے پی کے لیے مناسب نہیں ہے۔ انہیں اپنے بارے میں بات کرنے دیں، اور ہمیں اپنے بارے میں بات کرنے دیں۔ دریں اثناء کرناہ سے پی ڈی پی کے سابق رکن اسمبلی جاوید میرچل نے این سی میں شمولیت اختیار کی اور عبداللہ اور دیگر سینئر لیڈروں نے پارٹی میں ان کا خیرمقدم کیا۔عمر نے کہا ’’ یہ این سی کی خوش قسمتی ہے کہ ایسا لیڈر، جو عوام سے جڑا ہوا ہے اور لوگوں سے قریبی تعلق رکھتا ہے، آج این سی میں شامل ہوا۔ یہ اس بات کی بھی علامت ہے کہ ہوا کس طرف چل رہی ہے‘‘۔










