پلوامہ:جنوبی کشمیر کے سب سے زیادہ دوھ فراہم کرنے والے ضلع پلوامہ میں مویشی منہ کھر (فٹ اینڈ ماؤتھ ڈیزیز) کی بیماری میں مبتلا ہوئے ہیں جس کی وجہ سے یہاں مختلف علاقوں میں سینکڑوں کی تعداد میں مویشی اس بیماری میں مبتلا ہوئے جبکہ متعدد ہلاک ہوئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں خاص کر ڈائری فارم چلانے والے لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق ضلع میں منہ کھربیماری (فٹ اینڈ ماؤتھ ڈیزیز) نے کئی جانوروں کو متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں اور ڈیری فارمنگ سے منسلک افراد کو کافی نقصان ہورہا ہے۔ذرائع نے بتایا دستیاضلع میں اب تک 150سے زائد مویشی اس بیماری کا شکار ہوچکے ہیں جن میں دودھ فراہم کرنے والی گائیں بھی شامل ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا ضلع میں جہاں پہلے صرف عام لوگ گھروں موشی پالتے تھے بلکہ اب نوکری نہ ملنے کے بعد مقامی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے بھی ازخود روز گار کمانے کے لئے ڈائری فارم چلانے شروع کئے ہیں تاہم مزکورہ بیماریوں کی وجہ سے وہ شدید تشویش میں مبتلا ہوئے ہیں۔انہوں نے متعلقہ محکمے پر الزام لگایا کہ ان کی غیر سنجید گی سے یہ بیماری بڑے پیمانے پر پھیل گئی ہے ۔ایک نوجوان نے بتایا انہوں نے ایک اسکیم کے تحت5گائیں خریدی تھی جن میں چار حال ہی میں مر گئی ہیں جس کی وجہ سے وہ بنک کا قرضی چکانے کی حالت میں نہیں ہیں۔ چیف انیمل ہسبنڈری افسر پلوامہ ڈاکٹر محمد حسین نے کہا کہ منہ کھرر بیماری کے لئے اگرچہ ویکسین کا پہلا ٹیکہ لگایا ہے لیکن دوسرا ٹیکہ ابھی تک نہیں آیا۔ دوسرا ٹیکہ اپریل اور مئی کے مہنینے میں آتا تھا لیکن اس سال کسی وجہ سے نہیں آیا جس کی وجہ سے یہ بیماری پھوٹ پڑی ہے۔خیال رہے وادی کشمیر میں ضلع پلوامہ کو آنند آف کشمیر کا خطاب دیا گیا ہے کیونکہ ضلع میں دودھ کی پیداوار سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ اس بیماری کا جلد سے علاج نہیں کیا گیا تو وہ دن دور نہیں جب ضلع پلوامہ بس نام کا آنند اف کشمیر رہے گا۔