سرینگر:جموں وکشمیر کاخصوصی درجہ واپس لینے کی دوسری برسی کے موقعے پر امن قانون کی صورتحال کوبر قراررکھنے اور کسی بھی ناخوشگوارواقعے کوٹالنے کی خاطر انتظامیہ نے پورے جموں وکشمیرمیں حفاظتی اقدامات انتہائی سخت کردیئے جگہ جگہ پرپولیس وفورسزکی تعیناتی عمل میں لا ئی گئی لوگوں کی نقل وحرکت پرکڑی نظر رکھی جارہی ہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق جموں وکشمیر کاخصوصی درجہ واپس لینے کی دوسری برسی کے موقعے پرانتظامیہ نے جموں وکشمیر میں امن قانون کی صورتحال کوبر قراررکھنے ناخوشگوارواقعات کوٹالنے او رعسکریت پسندوں کے ممکنہ حملوں کوروکنے کے لئے حفاظتی اقدامات انتہائی سخت کردیئے جگہ جگہ پرپولیس وفورسز کی تعیناتی عمل میں لائی پولیس اسٹیشنوں ،فورسز کیموں، اہم سرکاری عمارتوں کے ارد گرد حفاظتی اقدامات سخت کردیئے گئے۔ پولیس و فورسز کی جانب سے مال مسافر بردار نجی گاڑیوں، موٹرسائیکلوں ، سیکورٹیوں ،آٹورکھشاؤں کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہے اور سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے لوگوں کی نقل وحرکت پرکڑی نظررکھی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ پانچ اگست 2019کومرکزی حکومت نے جموںو کشمیرکاخصوصی درجہ منسوخ کرکے جموںو کشمیرکودو حصوں میں تقسیم کرکے مرکزی زیر انتظام علاقے قراردیئے اور گزشتہ دنوں خفیہ اداروں نے انکشاف کیاتھا کہ جموں وکشمیر کاخصوصی درجہ واپس لینے کی دوسری برسی کے موقعے پرعسکریت پسند اپنی موجودگی کااحساس دلاکر فورسز پر حملے کرسکتے ہے ۔خفیہ اداروں کی اس جانکاری کے بعد جموںو کشمیرکاخصوصی درجہ واپس لینے کے دوسری برسی کے موقعے پر انتظامیہ نے پورے جموںو کشمیرمیں حفاظتی اقدامات سخت کردیئے ۔