سرینگر:بھارتیہ جنتا پارٹی کے جنرل سیکرٹری اور انچارج جموں ،کشمیر اور لداخ ترون چگ نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی سے کہا ہے کہ وہ چین ، پاکستان اور طالبان کی بولی بولنا بند کریں کیونکہ کشمیر ہندوستان کا ہے ، ہندوستان کا تھا اور ہندوستان کا حصہ رہے گا۔انہوں نے مشہور ٹی وی سیریل ’’منگیری لال کے حسین سپنے‘‘کی مثال پیش کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کوپاکستان،طالبان اور چین کی بات کرنے سے بازرہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے سیاستدان دن میں سپنے دیکھ رہے ہیں جو کبھی بھی پورے نہیں ہوسکتے۔ایس این ایس کے مطابق ترون چگ نے کہا کہ یہ نریندر مودی کا جدید بھارت ہے اور انہوں نے ماضی میں یہ دکھایا ہے کہ جن لوگوں نے انہیں نقصان پہنچانے کی کوشش کی انہیں بھارت نے نہیں بخشا اور جو لوگ مستقبل میں ایسا کرنے کی کوشش کریں گے ان کے خلاف بھی سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی۔بی جے پی کے جنرل سیکرٹری نے کہا کہ نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے اس سلسلے میں ’’چھیڑو گے تو چھوڑیں گے نہیں‘‘کی سخت پالیسی اختیار کی ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے کئی بار بھارت سے الجھنے کی ناکام کوششیں کی لیکن ہم نے انہیں مناسب جواب دیا۔سیکرٹری موصوف کی طرف سے جاری کئے گئے ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگ اب علاقائی جماعتوں کی بنائی ہوئی داستان سے خود کو الگ کر رہے ہیں۔بی جے پی لیڈر نے کہا کہ علاقائی پارٹیاں جموں وکشمیر کو اچھا لیڈر نہیں دے سکتی لیکن ایک اچھا لیڈر ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کے شروع کردہ جمہوری عمل سے سامنے آئے گا۔این سی اور پی ڈی پی دونوں پر کشمیر کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے اورانہیں ہتھیار اٹھانے کیلئے اکسانے کا الزام لگاتے ہوئے بی جے پی لیڈر نے کہا کہ کشمیری عوام خطے میںاب صرف امن،خوشحالی اور ترقی چاہتے ہیں جوکہ نریندر مودی کی قیادت والی حکومت میں ہی ممکن ہے۔سیکرٹری موصوف نے این سی اور پی ڈی پی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کشمیری نوجوانوں کو ملک کے خلاف بھڑکارہے ہیں اس لئے یہاں کے نوجوان کمپیوٹر اور دوسرے چیزوں کے بجائے اپنے ہاتھوں میں دستی بم ،ہتھیار اور گولی بارود اٹھانے پر مجبور ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ی عوام اب علاقائی پارٹیوں کے حربوں سے بخوبی واقف ہیں اور وہ یہاں امن ،ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں۔