بارہمولہ: لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے ضلع ترقیاتی کمشنر بارہمولہ بھوپندر کمار، ایس ایس پی بارہمولہ رئیس محمد بٹ اور دیگر سینئر متعلقہ اَفسران کے ہمراہ بارہمولہ میں پٹن ، ہائیگام ، پلہالن او ردیگر ملحقہ علاقوں کا تفصیلی دورہ کیا ۔ ضلع میں دیہی ترقی ، پاور ڈیولپمنٹ اور سیاحت محکموں کے کئی ترقیاتی کاموں کا معائینہ کیا۔مشیربصیر خان نے گوم احمد پورہ پٹن میں 6.3 ایم وی اے 33/11 کے وی ریسونگ سٹیشن کا اِفتتاح کیا جو کہ 236.35لاکھ روپے کی تخمینہ لاگت سے تیار کیا گیا ہے جس سے 1200 نفوس کو فائدہ پہنچ رہا ہے ۔اُنہوں نے مذکورہ ریسونگ سٹیشن کا معائینہ کرتے ہوئے متعلقہ اَفسران پر زور دیا کہ وہ علاقے میں نئے ریسونگ سٹیشن سے بجلی کی فراہمی میں اِضافہ ہو۔مشیر بصیر خان نے محکمہ دیہی ترقی میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں کا بھی معائینہ کیا ۔ اَفسران نے اُنہیں کاموں کی موجودہ صورتحال اور مقامی آبادی کو فراہم کئے جانے والے فوائد سے آگاہ کیا ۔اُنہوں نے این اِی آر اِی جی اے کے تحت تعمیر ہونے والی پٹن ۔ پلہالن لنک روڈ کامعائینہ کیا او رعوامی سہولیت کے نقطہ نظر سے یہ ایک اہم سڑک ہے کیوں کہ یہ سری نگر ۔بارہمولہ قومی شاہراہ پر ٹریفک کا رَش کافی حد تک کم کرسکتی ہے۔مشیر موصوف نے اَفسران کو ہدایات دیں کہ ہر کام کی تکمیل مقررہ وقت پر ہو۔اُنہوں نے متعدد میٹنگوں میں ؎ نظا م الاوقات کی تعمیل او رکاموں کے معیار کے بارے میں دی گئی ہدایات کا اعادہ کیا۔اُنہوں نے افسران کو مزید ہدایت دی کہ وہ منریگا کے کاموں کے لئے بروقت ادائیگی کریں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مزدوروں کو اس اکاؤنٹ میں تکلیف نہ ہو۔مشیر بصیر خان نے رینجی پٹن میں سیاحتی کیفے ٹیریا کا معائینہ کر کے کیفے ٹیریا سے وابستہ مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے مشیرموصوف کو سیاحوں کے لئے دستیاب مختلف سہولیات سے متعلقہ جانکاری دی۔ مشیر نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ کیفے ٹیریا کے اِرد گرد آبی ذخائر کا ڈویڈنگ فوری طور پر کریں تاکہ یہ خوبصورتی میں اِضافہ کرے۔مشیر بصیر خان نے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ موسم سرما سے قبل ہی سرمائی تیاری کریں تاکہ لوگوں کو تکلیف نہ ہو بالخصوص بجلی بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے اِنتظامات کئے جائیں ۔اُنہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں بار بار بجلی کی کٹوتی یا ٹرانسفارمروں کی کمی نہیں ہونی چاہیئے ۔اُنہوں نے پی ڈی ڈی کے اَفسران سے کہا کہ وہ گزشتہ میٹنگوں میں لئے گئے ہدایت کے مطابق بوسیدہ کھمبے ، کنڈکٹراور تاروں کو فوری طور پر تبدیل کریں۔بعد میں مشیر بصیر خان متعدد وَفودسے ملے او راُن سے تبادلہ خیا ل کیا۔جس میں ڈی ڈی سیز ، بی ڈی سیز ، پی آر آئیز ، سول سوسائٹی ممبران ، تاجروں اور دیگر شراکت دار شامل تھے ۔اِن وَفود نے اُنہیں اَپنے متعلقہ علاقوں کی سماجی و اِقتصادی ترقی سے متعلق اَپنی شکایات اور مطالبات سے آگاہ کیا۔وفود اور پی آر آئی کے مختلف مطالبات میں علاقے میں ریور بیڈاور مٹی کے تعمیراتی مواد کی دستیابی ، پٹن ریسونگ سٹیشن کے ذریعے بجلی کی فراہمی میں اِضافہ ، پیڈیاٹرک اور میٹرنٹی ہسپتال میں تبدیل کرنے کے لئے ایس ڈی ایچ بلڈنگ کا استعمال ، سڑکوں کی وسعت ، کھیل میدان کی ترقی اور پانی کی قلت کے مسائل شامل تھے۔مشیر موصوف نے وفود کے تمام مسائل اور مطالبات بغور سنا ۔ اُنہوں نے کچھ مسائل کے ازالے کے لئے اَفسران کوموقعہ پر ہی ہدایات دیں اور کہا کہ دیگر تمام جائز مسائل جن کو متعلقہ حلقوں کے ساتھ اُٹھانے کی ضرورت ہے ان کو جلد اَز جلد حل کیا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ پبلک سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانے کے لئے ہر ممکن اقدام اُٹھائے جارہے ہیں۔دریں اَثنأ مشیر موصوف نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ کووِڈ مناسب طرز عمل ( سی اے بی ) پر من و عن عمل کریں اور وَبائی اَمراض کی تیسری لہر کی وجہ سے پیدا ہونے والی کسی بھی قسم کی پریشانی سے بچنا ضروری قرار دیا ۔ اُنہوں نے انہیں ماسک پہننے ، سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے اور گائوں اور پنچایتی سطح پر عوام میں ٹیکہ کاری کی اہمیت کی تشہیر کرنی چاہیئے۔