سرینگر:سرکاری اداروں میں تعینات ملازمین کو جموں وکشمیر انتظامیہ نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ جس کسی بھی ملازم نے اپنے افسر کے خلاف شکایت درج کرنی ہووہ اپنے ہی دفتر میں قوائدوضوابط کے تحت اپنی شکایت اعلیٰ حکام تک پہنچانے کی کوشش کرکے براہی راست اعلیٰ افسران صدر ہند وزیراعظم لیفٹننٹ گورنراور چیف سیکریٹری کے نام شکایتیں ارسال کرنے سے گریز کرے ایسے ملازمین کے خلاف کارروائی عمل میں لانے سے گریز نہیں کیاجائیگا ۔اے پی آ ئی کے مطابق اداروں میں تعینات ملازمین کوسرکار نے متنبہ کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ اگر ماتحت عملے کواپنے افسر کے خلاف کسی بھی طرح کی شکایت ہوتو وہ براہی راست اعلیٰ حکام کے ساتھ رابطہ ناکرے بلکہ سرکاری اداروں میں اس سلسلے میں جوطریقہ کار واضح کیاگیاہے اس پرعمل کرے اور براہی راست اپنے افسر کی شکایت لے کراعلیٰ حکام تک ناجائے ۔سرکار نے اپنے حکم نامے میں ملازمین کواس بات سے بھی آگاہ کیاکہ صدر ہندوزیراعظم لیفٹننٹ گورنر اور چیف سیکریٹری کوبھی شکایتیں ارسال کرنے سے گریز کیاجانا چاہئے اور شکایتوں کاازالہ کرنے کیلئے جومیکن ازم پہلے ہی موجود ہے اس پرمن وعن عمل کی جانی چاہئے ۔حکومت نے سرکاری ملازمین کو اس بات سے متنبہ کیاکہ کسی بھی افسر یااسکے ماتحت عملے کوصدرہند وزیراعظم لیفٹننٹ گورنر چیف سیکریٹری کوبراہی راست شکایت ارسال کرنے کی جوکوئی بھی افسر یاسرکاری ملازم اس کامرتکب قررپائے گا اس کے خلاف سیول سروس رول 1956کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔واضح رہے کہ اس سے پہلے جموںو کشمیر حکومت نے پاسپورٹ حاصل کرنے کے لئے سرکاری ملازمین کوویجلنس سٹفکیٹ حاصل کرنالازمی قراردیاہے جبکہ سرکاری اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کوملک کے ا ٓئین اور سلامتی کے ساتھ وفاداری کاثبوست بھی فراہم کرناہوگا ۔