- سری نگر، یکم جولائی (یو این آئی) //پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں منعقد ہونے والی حالیہ کُل جماعتی میٹنگ میں جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے سبھی لیڈران نے لوگوں کی صحیح ترجمانی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر مجھ سے کہا جائے کہ میٹنگ کے شرکا کو نمبرات دیں تو میں سب کو برابر نمبرات دوں گا۔سجاد لون نے یہ باتیں جمعرات کو یہاں اپنی رہائش گاہ پر پارٹی لیڈران عمران رضا انصاری اور بشارت بخاری کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہیں۔انہوں نے کہا: ‘وہاں جتنے بھی لوگ تھے انہوں نے اپنے لوگوں کی صحیح ترجمانی کی۔ سب نے جموں و کشمیر کے حق میں بولا۔ اگر مجھ سے کہا جائے کہ میٹنگ کے شرکا کو مارکس دیں تو میں سب کو برابر مارکس دوں گا۔ وہاں کسی کی جیت ہوئی نہ ہار۔ یہ ایک لمبی لڑائی ہے۔ ہمیں یہ یقینی بنانا ہے کہ مرکزی حکومت عملی اقدامات اٹھائیں۔ ان عملی اقدامات کے لئے ہمیں زمین ہموار کرنی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘وزیر اعظم نے میٹنگ پر تین ٹویٹ کر کے معاملے پر بحث ختم کر دی۔ اس کے برعکس ہم بولے جا رہے ہیں۔ ہمیں کچھ وقت کے لئے خاموشی اختیار کرنی چاہیے۔ کوئی دوسرا لیڈر کہتا ہے کہ میٹنگ میں سجاد صاحب نے ایسا کہا۔ یہ کیا بکواس ہے؟ مجھے بحیثیت کشمیری نہ کہ سیاسی لیڈر سبھی لیڈران پر فخر ہے۔ ان سب نے جموں و کشمیر کے لئے بولا۔ جموں و کشمیر کے لوگوں کے درد کو بیان کیا۔سجاد لون نے ریاستی درجے کی بحالی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا: ‘میں کہتا ہوں کہ فوراً سے پیشتر ریاستی درجہ بحال کیا جانا چاہیے۔ یہ ہمیں ایسے نہ دیا جائے جیسے کوئی خیرات دی جا رہی ہے بلکہ ہمیں ہمارا حق لوٹا دیا جائے۔انہوں نے کہا: ‘میں انتخابات اور ریاستی درجے کو آپس میں جوڑ نہیں سکتا۔ ہم نے پندرہ بیس سال بائیکاٹ کیا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ ایک ایسا جال ہو جس کا مقصد اچھے لوگوں کو باہر رکھ کر اپنے لوگوں کو اندر لانا ہو۔ لوگ ہمارے ہیں اور ہم ان کے پاس جا کر ووٹ مانگیں گے۔ اگر آپ کا مدمقابل آپ کے لئے ایسا ماحول پیدا کرتا ہے جس میں آپ کو انتخابی عمل میں حصہ لینا صحیح نہیں لگتا ہو تو ہو سکتا ہے کہ یہ جال ہو۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘لیڈر شپ کو ہر ایک چیز کا خیال رکھنا ہے۔ اگر میں لڑوں گا تو میری پارٹی بھی لڑے گی۔ ایسا نہیں ہے میں کوئی بڑا لیڈر ہوں کہ انتخابات خود نہیں لڑوں گا لیکن پارٹی کے دیگر لیڈران کو انتخابی عمل میں اتاروں گا۔ ہم سب ایک ہیں۔ اگر کوئی چیز میرے لئے حرام ہے تو ان کے لئے بھی حرام ہے۔ یہاں کوئی چھوٹا یا بڑا نہیں ہے۔